کرناٹک: یدی یورپا عہدے سے مستعفی، ’مجھ پر استعفیٰ کے لئے کسی نے دباؤ نہیں ڈالا!‘

یدی یورپا نے کہا ’’میں وزیر اعلیٰ نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی سربراہ جے پی نڈا کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے دو سال تک کرناٹک کی خدمت کرنے کا موقع فراہم کیا‘‘

یدی یورپا مستعفی / ٹوئٹر
یدی یورپا مستعفی / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

بنگلور: ؎کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا نے پیر کے روز اپنے عہدے سے استعفی دینے کا اعلان کر دیا۔ یدی یورپا (78) نے وزیر اعلی کی حیثیت سے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ تقریب میں استعفی دینے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ بعد میں انہوں نے اطلاع دی کہ وہ دو روز قبل گورنر ٹی سی گہلوت کو استعفی پیش کر چکے تھے، جہاں سے ان کا استعفی منظور کر لیا ہے۔

یدی یورپا نے کہا کہ ریاست کے عوام خصوصاً ان کے اپنے حلقہ شکاری پور کے عوام نے انہیں اپنے پانچ دہائیوں کے سیاسی کیریئر میں بے حد پیار اور محبتوں سے نوازا ہے۔ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں بھر پور حمایت اور تعاون دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جے پی نڈا اور پارٹی کے دیگر سینئر لیڈروں کا بھی شکریہ ادا کیا۔


یدی یورپا نے اپنے استعفی کا اعلان کرنے کے بعد صحافیوں سے کہا، ’’مجھ پر استعفیٰ کے لئے کسی نے دباؤ نہیں ڈالا۔ میں دو سال مکمل ہونے پر اپنی مرضی سے عہدے سے دستبردار ہو رہا ہوں تاکہ کوئی دوسرا لیڈر یہ ذمہ داری سنبھال سکے۔ میں آئندہ انتخابات میں بی جے پی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے لئے کام کروں گا۔ میری جگہ عہدہ سنبھالنے کے لئے میں نے کسی کا نام تجویز نہیں کیا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا ’’(بی جے پی) ہائی کمان کے ذریعہ جسے بھی نیا وزیر اعلی منتخب جائے گا ہم اس کی سرپرستی میں کام کریں گے۔ میں اپنا صد فیصد دوں گا اور میرے حامی بھی اپنا صد فیصد دیں گے۔ میں وزیر اعلیٰ نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی سربراہ جے پی نڈا کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے دو سال تک کرناٹک کی خدمت کرنے کا موقع فراہم کیا۔ میں کرناٹک اور اپنے حلقہ انتخاب کے عوام کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ گورنر نے میرا ستعفی منظور کر لیا ہے۔‘‘


خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ بی جے پی جلد ہی ایک مبصر کو کرناٹک بھیجے گی۔ جبکہ بی ایس یدی یورپا نگران وزیر اعلی کی حیثیت سے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ پارٹی کی مرکزی اور ریاستی قیادت وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے نئے چہرے پر خور و خوض کریں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */