کرناٹک میں پبلک ٹرانسپورٹ کی ہڑتال، ہائی کورٹ کی مداخلت پر 7 اگست تک ملتوی
کرناٹک میں ٹرانسپورٹ ملازمین کی ریاست گیر ہڑتال سے سروسز متاثر ہوئیں، ہائی کورٹ کے حکم پر 7 اگست تک ہڑتال ملتوی، بنگلورو میں معمول کے مطابق بسیں چلتی رہیں

بنگلورو: کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (کے ایس آر ٹی سی) کے ملازمین کی جانب سے تنخواہوں اور سروس شرائط میں بہتری کے مطالبے پر دی گئی غیر معینہ مدت کی ریاست گیر ہڑتال نے پبلک ٹرانسپورٹ نظام کو متاثر کیا، تاہم کرناٹک ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد یہ ہڑتال 7 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔
یہ ہڑتال 5 اگست کو صبح 6 بجے شروع ہوئی تھی، جس کے باعث ریاست کے مختلف حصوں میں بس خدمات شدید متاثر ہوئیں۔ اگرچہ بنگلورو میں زیادہ تر بس خدمات معمول کے مطابق چلتی رہیں لیکن دیگر شہروں میں عام مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وبھو باکھرو اور جسٹس سی ایم جوشی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ایک عوامی مفاد کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہڑتال کو فوری طور پر ملتوی کرنے کا حکم دیا۔ عدالت کے حکم کے بعد، ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین کی مشترکہ کارروائی کمیٹی (جے اے سی) نے ہڑتال کو 7 اگست تک مؤخر کرنے کا اعلان کیا۔
کے ایس آر ٹی سی اسٹاف اینڈ ورکرز فیڈریشن کے صدر آننت سبھاراؤ نے تمام ملازمین سے فوری طور پر کام پر واپس آنے کی اپیل کی۔ رپورٹ کے مطابق اس کے بعد ریاست بھر میں بس خدمات جلد معمول پر آ جائیں گی۔
بنگلورو میں بنگلورو میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (بی ایم ٹی سی) کی خدمات کافی حد تک برقرار رہیں۔ صبح کے اوقات میں 3121 شیڈیول شدہ بسوں میں سے 3040 بسیں سڑکوں پر رواں دواں رہیں، جو 97 فیصد خدمات کی بحالی کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک بی ایم ٹی سی افسر کے مطابق، شہر میں صرف 10 فیصد خدمات میں کمی دیکھی گئی۔
دوسری جانب میسورو میں صورتحال مختلف رہی، جہاں 60 فیصد بس خدمات متاثر ہوئیں۔ شہر کے بس اسٹینڈ پر مسافروں کی بڑی تعداد انتظار کرتی رہی، جن میں اندرون شہر سفر کرنے والے عام شہری بھی شامل تھے۔
بیلگاوی ضلع میں صورتحال مزید سنگین رہی، جہاں نہ تو اندرون شہر، نہ بین الضلع اور نہ ہی بین ریاستی این ڈبلیو کے آر ٹی سی بسیں روانہ ہو سکیں۔ صبح کے وقت بس اڈوں پر کالج جانے والے طلبا سمیت بڑی تعداد میں مسافر پریشان حال نظر آئے۔ منگلورو میں ہڑتال کا اثر جزوی رہا۔ حکام کے مطابق 75 فیصد بس خدمات جاری رہیں۔ مقامی اور طویل فاصلے کی بسیں معمول کے مطابق چلتی رہیں، جس سے شہر میں نقل و حمل بڑی حد تک قائم رہی۔
یہ ہڑتال حکومت کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی کے بعد کی گئی تھی۔ ملازمین کی تنظیموں نے کہا کہ ان کے طویل عرصے سے زیر التوا مطالبات پر حکومت کی عدم توجہی کے سبب وہ ہڑتال پر مجبور ہوئے۔ تاہم، عدالت کے سخت رویے کے بعد ہڑتال وقتی طور پر ملتوی کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔