کرناٹک: عدالت نے شری رام سینا لیڈر کو ’ہیٹ اسپیچ کیس‘ میں قصوروار قرار دیا، سزا کا اعلان جلد

سدھلنگ سوامی نے وی ایچ پی کی ایک تقریب میں اشتعال انگیز بیان دیا تھا، پولیس نے ان کے خلاف مذہب اور ذات وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے معاملے میں کیس درج کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>سدھلنگ سوامی</p></div>

سدھلنگ سوامی

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک واقع یادگیر کی ایک مقامی عدالت نے جمعہ کو انڈولا میں کرونیشور مٹھ کے پجاری اور شری رام سینا کے ریاستی صدر سدھلنگ سوامی کو ہیٹ اسپیچ کا قصوروار ٹھہرایا۔ کرناٹک پولیس نے 2015 میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بھری تقریر دینے کے معاملے میں سوامی کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

یادگیر ضلع کے سول کورٹ کے جج رویندر ہونولے نے شری رام سینا کے لیڈر سدھلنگ سوامی کو ہیٹ اسپیچ کا قصوروار ٹھہرایا۔ عدالت نے افسران کو سدھلنگ سوامی کے پس منظر اور تاریخ کی تفصیل جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اسی کی بنیاد پر سوامی کی سزا طے کی جائے گی۔


واضح رہے کہ 2 جنوری 2015 کو سدھلنگ سوامی نے یادگیر کے گورنمنٹ جونیئر کالج گراؤنڈ میں وشو ہندو پریشد کے ذریعہ منعقد ایک تقریب میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ یادگیر پولیس نے ان کے خلاف مذہب، ذات، یومِ پیدائش، رہائش اور قصداً برے عمل کی بنیاد پر مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے معاملے میں کیس درج کیا تھا۔

واضح رہے کہ 2014 میں مرکز میں بی جے پی کی مودی حکومت آنے کے بعد سے ملک بھر میں اقلیتی طبقہ کے خلاف ہیٹ اسپیچ کے معاملے بڑھ گئے ہیں۔ وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل، شری رام سینا کے علاوہ بھی چھوٹی موٹی کئی تنظیمیں ابھر آئی ہیں، جن کے کئی لیڈران کھلے عام مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیتی آئے ہیں۔ حالانکہ ان معاملوں میں اب تک کوئی بڑی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔