کرناٹک: تیندوے نے لوگوں کی زندگی محال کر دی، 18 دن سے 22 اسکول بند

تیندوے کو پکڑنے کی مہم میں دو ہاتھی ’ارجن‘ اور ’اولو‘ کو بھی شامل کیا گیا ہے جو کہ ساکریبیلو ہاتھی کیمپ سے لائے گئے ہیں، یہ ہاتھی بدھ کی صبح سویرے علاقے میں پہنچے جنھیں جلد ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔

تیندوا، تصویر آئی اے این ایس
تیندوا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے بیلگاوی میں ایک تیندوے نے لوگوں کی زندگی محال کر دی ہے۔ حالات کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ 18 دنوں سے علاقے کے 22 اسکول بند ہیں۔ اسکول انتظامیہ نہیں چاہتی کہ تیندوا کسی بھی بچے کو نقصان پہنچائے، اسی لیے اسکول بند کر دیا گیا ہے، اور انتظار ہے کہ کب اس تیندوے کو پکڑا جائے اور حالات معمول پر آئیں۔ بیلگاوی کے ڈپٹی کمشنر نتیش پاٹل نے بھی اسکولوں کو آن لائن چلانے کی ہدایت دی ہے اور کہا ہے کہ بچوں کی تعلیم پر اسکول بند ہونے کا اثر نہیں پڑنا چاہیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ 19 دنوں سے تیندوے نے لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے۔ اس کو پکڑنے کے لیے شروع کیا گیا میگا آپریشن بدھ کو بھی جاری ہے، لیکن ابھی تک کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس سمیت محکمہ جنگلات کے 200 سے زائد جوان اس مہم میں مصروف ہیں۔ اس ٹیم میں شارپ سوٹر اور جنگلی جانوروں کے ماہرین بھی شامل ہیں۔


تازہ ترین خبروں کے مطابق اس مہم میں دو ہاتھی ’ارجن‘ اور ’اولو‘ کو بھی شامل کیا گیا ہے جو کہ ساکریبیلو ہاتھی کیمپ سے لائے گئے ہیں۔ یہ ہاتھی بدھ کی صبح سویرے علاقے میں پہنچے جنھیں ٹیم میں جلد ہی شامل کر لیا جائے گا۔ تیندوے کی دہشت کا یہ عالم ہے کہ گولف کلب کے پاس ہنومان نگر، جادھو نگر اور کیمپ علاقہ کے باشندے اپنے گھروں سے باہر نکلنے سے بھی پرہیز کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق تیندوے کے چھپنے کی جگہ کا پتہ لگانے کے لیے افسران کو ایک اسپیشل ڈرون بھی ملا ہے۔ بنگلورو کی ایک اسپیشل ٹیم ڈرون کو ایلگورِدم تکنیک سے ہینڈل کرے گی۔ ڈرون گولف کلب کے 250 ایکڑ زمین کی ہر انچ کو اسکین کرے گا۔ کرناٹک محکمہ جنگلات اور بیلگاوی کے ضلع افسران تیندوے کو پکڑنے کے لیے شہر میں میگا آپریشن سرگرمی کے ساتھ چلا رہے ہیں۔ تیندوے نے شروع میں جادھو نگر کے ایک مزدور پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا اور اس کو پکڑنے کی مہم شروع ہوئی۔ مہم میں شامل اراکین کو تیندوے کے قدموں کے نشانات کئی مقامات پر ملے ہیں، لیکن ابھی تک اس کی گرفتاری نہیں ہو سکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔