جھیلوں کو پانی سے بھرنے میں کرناٹک ایشیا میں سب سے آگے: وزیر اعلیٰ سدارمیا

وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ کرناٹک نے جھیلوں کو بھرنے اور زیرِ زمین پانی بڑھانے میں ایشیا میں سب سے بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔ کے سی ویلیو منصوبے سے کئی اضلاع میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ کرناٹک سدارمیا / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے ریاست میں جھیلوں کو پانی سے بھرنے اور زیرِ زمین پانی کے تحفظ کے میدان میں ایشیا بھر میں سب سے بہتر کارکردگی پیش کی ہے۔ وہ جمعرات کو بنگلورو میں محکمۂ آبپاشی کی جانب سے منعقدہ پروگرام ’جل ہے تو کل ہے‘ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انسانی تہذیب کی بقا اور ترقی پانی سے ہی ممکن ہوئی ہے۔ اسی لیے ریاستی حکومت نے پانی کے منصفانہ استعمال، اس کی قدرو قیمت اور زیرِ زمین پانی کے تحفظ پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے وزیر این ایس بوسراجو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ محکمۂ آبپاشی عوام میں پانی کے ذمہ دارانہ استعمال سے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لیے بہتر منصوبے تیار کر رہا ہے۔

سدارمیا نے بتایا کہ ریاست میں تقریباً 37 لاکھ بورویلوں کے ذریعے زیرِ زمین پانی حاصل کیا جا رہا ہے، جب کہ لاکھوں غیر مجاز بورویل بھی موجود ہیں جن کا کوئی باضابطہ اندراج نہیں ہے۔ ان کے مطابق زیرِ زمین پانی کے استعمال کی شرح قومی اوسط سے 8 فیصد زیادہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے 144 تعلقہ جات کو چھوڑ کر بیشتر علاقوں میں پانی کی قلت برقرار ہے۔ اسی لیے کولار اور چکبلّاپور کی جھیلوں کو بھرنے کے لیے کے سی ویلیو منصوبہ نافذ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ان اضلاع میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اگرچہ کچھ حلقے اس منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ حکومت نے چکبلّاپور، ڈوڈّابللّاپور، تمکورو اور بنگلورو دیہی اضلاع میں زیرِ زمین پانی کی سطح بڑھانے کے لیے ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیے ہیں، اور اس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔ سدارمیا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پانی کی ضرورت اور دستیابی کے حوالے سے حساس اور باخبر رہیں تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے آبی وسائل محفوظ رہ سکیں۔

اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، قانون کے وزیر ایچ کے پاٹل، آبپاشی کے وزیر این ایس بوسراجو، جنگلات و ماحولیات کے وزیر ایشور کھنڈرے، کے کے آر ڈی بی کے چیئرمین اجے سنگھ اور مگسے سے ایوارڈ یافتہ ماہرِ ماحولیات راجندر سنگھ سمیت کئی ممتاز شخصیات موجود تھیں۔

پروگرام سے قبل وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت کا ہدف کرناٹک کے بنیادی ڈھانچے کو مرحلہ وار مضبوط بنانا ہے۔ بجٹ کے مطابق بڑے پلوں کی تعمیر کے لیے 1000 کروڑ روپے اور ملناد و ساحلی علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ پلوں کی مرمت و نئے پیدل پلوں کے لیے مزید 1000 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

سدارمیا نے زور دیا کہ ترقی کا کوئی بھی تصور پانی کے پائیدار انتظام کے بغیر ممکن نہیں۔ حکومت کا مقصد ہر ضلع میں پانی کی خود کفالت حاصل کرنا ہے تاکہ کرناٹک آنے والے برسوں میں آبی تحفظ کا مثالی ماڈل بن سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔