کرناٹک: کماراسوامی پر فون ٹیپنگ کا الزام، معاملہ درج

ریاست کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ کماراسوامی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی مدت کار کے دوران اس وقت وگوں کے فون ٹیپ کرائے جب ان کی حکومت گرنے کی کگار پر تھی

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کماراسوامی کو جھٹکا دیتے ہوئے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آی) نے بر سر اقتدار بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کی ریاستی حکومت کی گزارش پر کئی نامعلوم افسر شاہوں اور دیگر لوگوں کے خلاف معینہ طور پر فون ٹیپنگ کرانے کا معاملہ درج کیا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی قانون کی کئی دفعات کے تحت جمعہ کے روز سی بی آئی نے معاملہ درج کیا ہے۔

کرناٹک حکومت کی طرف سے 20 اگست کو لکھے گئے ایک خط کی بنیاد پر ایجنسی نے نامعلوم افسر شاہوں اور دیگر لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

ریاستی حکومت کے حکم کے مطابق سی بی آئی سے کہا گیا ہے کہ وہ برسر اقتدار اور حزب اختلاف سے متعلقہ رہنماؤں کے معاونین اور رشتہ داروں کے فون ٹیپنگ کرانے کے معاملہ میں سرکاری ملازمین کے کردار کی جانچ کریں۔

احکامات میں مزید کہا گیا ہے کہ ریاست میں غیر قانونی طور سے کرائی گئی فون ٹیپنگ کی وجہ سے ایسا مانا جا رہا ہے کہ کئی اعلیٰ سیاسی رہنماؤں اور سرکاری ملازمین کی اہم اور نجی معلومات افشاں ہو گئی ہوگی اور اس سے حق رازداری کی خلاف ورزی کا امکان ہے۔


ریاست کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ کماراسوامی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی مدت کار کے دوران اس وقت وگوں کے فون ٹیپ کرائے جب ان کی حکومت گرنے کی کگار پر تھی اور ان کی حکومت کو حمایت دے رہے 17 ارکان اسمبلی (جن میں کانگریس اور جے ڈی ایس کے ارکان اسمبلی شامل تھے) نے استعفی دے دیا تھا۔ کماراوامی نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔