کرناٹک: میں حجاب پہنتی ہوں، کوئی روک سکے تو روک لے، کانگریس کی رکن اسمبلی کنیز فاطمہ

کرناٹک کے اوڈوپی میں باحجاب طالبات کو کالج میں داخل ہونے سے روکے جانے کے خلاف ہفتہ کے روز گلبرگہ میں کانگریس کی رکن اسمبلی کنیز فاطمہ کی قیادت میں مسلم طالبات اور خواتین نے احجاج کیا

حجاب پر پابندی کے خلاف گلبرگہ میں احتجاج / تصویر ٹوئٹر / @MlaKaneezfatima
حجاب پر پابندی کے خلاف گلبرگہ میں احتجاج / تصویر ٹوئٹر / @MlaKaneezfatima
user

قومی آوازبیورو

بنگلورو: کرناٹک کے اوڈوپی میں باحجاب طالبات کو کالج میں داخل ہونے کے بعد سے پیدا ہونے والا تنازعہ لگاتار شدید ہو رہا ہے۔ ہفتہ کے روز گلبرگہ میں کانگریس کی رکن اسمبلی کنیز فاطمہ کی قیادت میں مسلم طالبات اور خواتین نے احجاج کیا۔ یہ خواتین کمرہ جماعت میں حجاب پہننے کے حق کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ کنیز فاطمہ نے کہا کہ وہ کرناٹک اسمبلی میں یہ معاملہ اتھائیں گی۔ اوڈوپی میں میں بھی اسی طرح کا احتجاج ہوا، جہاں طالبات برقع پہن کر احاطہ میں نظر آئیں اور انہوں نے حجاب پہننے کی اجازت طلب کی۔

کانگریس کی رکن اسمبلی کنیز فاطمہ کی قیادت میں کرناٹک کے کلبرگی میں ڈی سی آفس، منی ودھان سبھا کے سامنے بڑی تعداد میں خواتین نے احتجاج کیا۔ اس دوران لڑکیوں نے ہاتھوں میں پوسٹر اور بینر تھامے ہوئے تھے جن پر حجاب کے حق میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔

کانگریس کی رکن اسمبلی کنیز فاطمہ اور ان کے حامیوں نے اُڈوپی حجاب معاملہ کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا، ’’لڑکیوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ امتحانات سے 2 ماہ قبل اسکولوں میں ان کے داخلے سے منع کیا جا رہا ہے، اس لیے تمام ذات اور مذہب کے لوگ ڈی سی آفس، کالبرگی میں جمع ہوئے ہیں۔‘‘


انہوں نے کہا، ’’ہم حجاب کے رنگ میں تبدیلی کے لیے تیار ہیں تاکہ اسے یونیفارم سے ملایا جا سکے لیکن ہم اسے نہیں چھوڑ سکتے۔ میں اسمبلی میں بھی حجاب پہنتی ہوں، وہ مجھے روک سکیں تو روک لیں۔ ہم وزیر اعلی کے نام ایک مکتوب روانہ کریں گے اور اس کے بعد میں اڈوپی میں احتجاج کیا جائے گا۔‘‘

کنیز فاطمہ نے کہا، "ابھی تک حجاب کوئی بھی طالبہ پہن سکتی تھی، وہ اچانک ہمیں کیوں روک رہے ہیں؟ برقع کوئی نئی بات نہیں ہے۔‘‘

قبل ازیں، جمعہ کے روز ریاستی حکومت نے یہ صاف کر دیا کہ یونیفارم کے اصولوں پر ہی عمل کیا جانا چاہئے۔ حکومت نے کہا کہ اس تعلق سے ہائی کورٹ کے فیصلہ سنانے تک تمام تعلیمی اداروں میں جو بھی یونیفارم ہے وہی برقرار رہے گی۔ گزشتہ روز راہل گاندھی نے بھی ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ حجاب کو بیچ میں لاکر ہندوستان کی بیٹیوں کے مستقبل کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔