کرناٹک: حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والی 10 مسلم لڑکیوں کے خلاف ایف آئی آر درج

تمکور میں برقع اور حجاب پہن کر آنے والی ان طالبات کے خلاف پولیس نے مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے جنہوں نے کالج میں داخلہ نہ دئے جانے کے بعد احجاج کیا کیا تھا

حجاب پر پابندی کے خلاف مظاہرہ / یو این آئی
حجاب پر پابندی کے خلاف مظاہرہ / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بنگلورو: کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے بعد پیدا ہونے والا تنازعہ شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔ کئی دنوں تک بند رہنے کے بعد 16 فروری کو پھر سے اسکول کھولے گئے اور اسی دن سے طالبات کی جانب سے ہر روز احتجاج کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا تمکور میں برقع اور حجاب پہن کر آنے والی ان طالبات کے خلاف پولیس نے مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے جنہوں نے کالج میں داخلہ نہ دئے جانے کے بعد احجاج کیا کیا تھا۔

میڈیا رپورٹ ک مطابق 17 فروری کو حجاب اور برقع پہن کر کچھ طلابت نے تمکور کے گرلز ایمپریس گورنمنٹ پی یو کالج کے باہر اینٹری نہ دئے جانے پر حجاب ضابطہ کے خلاف احجاج کیا تھا۔ طالبات نے سڑکوں پر اترتے ہوئے ’ہمیں انصاف چاہئے‘ اور ’اللہ اکبر‘ کے نعرے بھی بلند کئے تھے۔


کرناٹک پولیس نے 10 طالبات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی درج کی ہے۔ طالبات پر سی آر پی ایف کی دفعہ 144 کے تحت جاری حکم امتناع کی خلاف ورزی کرنے کے علاوہ آئی پی سی کی دفعات 149، 149، 145 اور 188 عائد کی گئی ہیں۔

تمکور میں احجاج کرتیں مسلم طالبات
تمکور میں احجاج کرتیں مسلم طالبات

خیال رہے کہ حال ہی میں حجاب پر ریاستی حکومت کی پابندی کے بعد کرناٹک ہائی کورٹ نے عبوری حکم جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاملہ کی سماعت مکمل ہونے تک تعلیمی اداروں میں مذہبی شناخت کا لباس نہیں پہنا جا سکتا۔ پولیس نے یہ اقدام مرکزی وزیر پرہلاد جوشی کی جانب سے جمعہ کے روز کرناٹک حکومت سے ان لوگوں کو گرفتار کرنے کی درخواست کی تھی جو عدالت کے عبوری حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں، خواہ وہ زعفرانی لباس پہنیں یا پھر حجاب!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔