مودی جی، ’بھاشن‘ سے پیٹ نہیں بھرتا: سونیا

سابق کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کرناٹک انتخابات کے مدنظر اپنی پہلی انتخابی ریلی میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی صرف کانگریس ہی نہیں، اپنے سامنے کسی کو بھی دیکھنا پسند نہیں کرتے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک اسمبلی انتخابات جیسے جیسے قریب آ رہے ہیں، سیاسی لیڈروں کی ریلیاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔ اس کے مدنظر یو پی اے چیئرپرسن اور سابق کانگریس صدر سونیا گاندھی نے منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی پر خوب حملہ کیا۔ کرناٹک کے بیجا پور میں ایک عظیم جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں کانگریس ترقیاتی کام کر رہی ہے وہیں دوسری طرف مودی جی کا چار سال سے ایک ہی کام ہے، کانگریس نے جو بھی اچھا کام کیا اسے ختم کرنا۔ سونیا گاندھی نے کہا ’’مودی جی پر ’کانگریس مُکت بھارت‘ کا جنون سوار ہے، انھیں ’کانگریس مُکت بھارت‘ کا بھوت لگا ہوا ہے۔ کانگریس مُکت بھارت تو چھوڑیے، وہ اپنے سامنے کسی کو برداشت نہیں کر سکتے۔‘‘

وزیر اعظم نریندر مودی کے اندازِ تقریر کا تذکرہ کرتے ہوئے یو پی اے سربراہ نے کہا کہ ’’مودی جی کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ بہت اچھی تقریر کرتے ہیں۔ میں اس بات سے بالکل متفق ہوں کہ وہ ایک اچھے مقرر ہیں اور ایک اداکار کی طرح تقریر کرتے ہیں۔ لیکن تقریروں سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا ہے۔ میں تو چاہتی ہوں کہ اگر ان کی تقریر سے ملک کا پیٹ بھر سکتا ہے تو وہ اور زیادہ تقریر کریں۔‘‘

سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ چونکہ تقریر سے پیٹ نہیں بھر سکتا اس لیے لوگوں کو دال اور چاول چاہیے۔ مودی جی کی تقریر سے بیمار تو ٹھیک نہیں ہو سکتے، اس کے لے اسپتال اور دوائیاں ہی چاہئیں۔ مودی جی کی تقریر سے خواتین خودمختار نہیں ہو سکتیں، نوجوانوں کو روزگار نہیں مل سکتا، کسانوں کو راحت نہیں مل سکتی۔ ان سب کے لیے تو مضبوط ارادہ چاہیے، عزم مصمم چاہیے اور نیک نیتی چاہیے۔

اپنی تقریر میں سونیا گاندھی نے ریاست کی سدھارمیّا حکومت کے کاموں کا شمار بھی کرایا اور ان کی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ سدھارمیّا جی اور ان کے معاونین کی قیادت میں کانگریس کی حکومت نے سماج کے سبھی طبقات کی ترقی کے لیے جو قدم اٹھائے ہیں وہ بے مثال ہیں۔ کانگریس حکومت نے جہاں ایک طرف کرناٹک کو ملک کا نمبر وَن ریاست بنایا وہیں دوسری طرف غریبوں، عام آدمی اور کسانوں کی مدد کے لیے اَنّ-بھاگیہ، کشیر-بھاگیہ، کرشی-ینتر دھارے جیسے بے شمار منصوبے شروع کیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آپ نے ضرور سنا ہوگا کہ سدھارمیّا جی کی حکومت نے ’اندرا کینٹین‘ بھی شروع کی ہے جس میں لوگوں کو دس روپے میں بھر پیٹ کھانا دیا جاتا ہے۔ کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ غریب سے غریب کا بھی یہ حق بنتا ہے کہ اسے بھی اچھا اور ذائقہ دار کھانا ملے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 May 2018, 8:12 PM