کرناٹک کی نئی حکومت عوام کی آواز ہے، حلف برداری تقریب تاریخی ہوگی: ڈی کے شیوکمار

کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار 20 مئی کو کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ اعلیٰ کا حلف لیں گے، اس سے قبل انھوں نے کہا کہ نئی حکومت عوام کی آواز ہے اور اس کو ہفتہ کے روز ایک شکل ملے گی۔

ڈی کے شیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
ڈی کے شیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے جمعہ کے روز کہا کہ 20 مئی کو کانگریس حکومت کی حلف برداری تقریب ایک تاریخی تقریب ہوگی۔ بنگلورو میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شیوکمار نے کہا کہ نئی حکومت جو لوگوں کی آواز ہے، اور جس کی طرف لوگ دیکھ رہے ہیں، وہ ہفتہ کے روز ایک شکل لینے جا رہی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ہمارے سبھی قومی لیڈران حلف برداری تقریب میں شامل ہونے پہنچ رہے ہیں۔ کابینہ کے پہلے دن ہم سبھی گارنٹی منصوبوں کو نافز کرنے جا رہے ہیں۔

ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ ’’میں سبھی کانگریس کارکنان اور لیڈران سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ میڈیا کے ذریعہ دیے گئے اس بیان کو دعوت نامہ تصور کریں اور پروگرام میں شامل ہوں۔ لوگوں کو صبح 11 بجے سے پہلے تقریب کی جگہ پر پہنچنا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں جے ڈی ایس، بی جے پی و دیگر پارٹیوں کے لیڈروں کو بھی حلف برداری تقریب میں شامل ہونے کے لیے مدعو کرتا ہوں۔ وہ بھی حکومت کا حصہ ہیں۔‘‘


اس دوران ڈی کے شیوکمار نے جانکاری دی کہ ’’کابینہ توسیع کے پہلے مرحلہ کو آخری شکل دینے کے لیے ہم اے آئی سی سی صدر ملکارجن کھڑگے اور کرناٹک انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے کابینہ تشکیل میں علاقہ یا ذات کی ترجیح پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری پہلی ترجیح لوگوں کو دی گئی گارنٹی کو بنائے رکھنا ہے۔ تذبذب والی کوئی حالت نہیں ہے۔ ہم متحد ہو کر کام کریں گے۔ ہمارے پاس ذات یا علاقہ پر مبنی کوئی ترجیح نہیں ہے۔‘‘

گارنٹی منصوبوں کے لیے درخواست کرنے والی شرط کے بارے میں پوچھے جانے پر شیوکمار نے واضح کیا کہ یہ گارنٹی سدارمیا یا انھوں نے نہیں دیے ہیں، بلکہ راہل گاندھی نے ایک منصوبہ کا وعدہ کیا تھا، گرہ لکشمی منصوبہ کا اعلان پرینکا گاندھی نے کیا تھا اور ہم نے (سدارمیا، شیوکمار) دیگر منصوبوں کا اعلان کیا۔ مجموعی طور پر یہ کانگریس کے ذریعہ کیے گئے وعدے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */