کرناٹک اسمبلی انتخاب: راہل گاندھی نے بے روزگاروں کو 3000 روپے ماہانہ اور 10 لاکھ ملازمت دینے کا کیا وعدہ

’گرہ لکشمی اسکیم‘ کے تحت خواتین کو ماہانہ 2 ہزار روپے دینے کا وعدہ بھی کانگریس لیڈر نے کیا، اور ساتھ ہی بی پی ایل فیملی کو ’اَنّ بھاگیہ اسکیم‘ کے تحت ہر ماہ 10 کلوگرام چاول مہیا کیے جانے کا وعدہ کیا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر@INCKarnataka</p></div>

راہل گاندھی، تصویر@INCKarnataka

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک میں اسمبلی انتخاب قریب ہے اور ایسے میں قومی پارٹیوں کے لیڈران کا ریاست کا دورہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کے بعد راہل گاندھی نے آج پہلی بار کرناٹک کا دورہ کیا اور نوجوانوں و بے روزگاروں کے لیے کئی پرکشش اعلانات کیے۔ کرناٹک کے بیلگاوی میں راہل گاندھی نے عوام سے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر کرناٹک میں کانگریس کی حکومت آتی ہے تو گریجویٹ نوجوانوں کو 3000 روپے ماہانہ 2 سال تک دیئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں ڈپلومہ ہولڈرس کو 2 سال تک 1500 روپے ماہانہ بھتہ کی شکل میں دیئے جائیں گے۔

راہل گاندھی نے بے روزگار نوجوانوں کے لیے نوکری کی سوغات پیش کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انھوں وعدہ کیا کہ کانگریس کی حکومت آنے کے بعد 10 لاکھ نوجوانوں کو ریاست میں روزگار فراہم کیا جائے گا۔ ساتھ ہی 2.5 لاکھ سرکاری اسامیوں کو بھرا جائے گا۔ ’گرہ لکشمی اسکیم‘ کے تحت خواتین کو ہر ماہ 2 ہزار روپے دیئے جانے کا وعدہ بھی کانگریس لیڈر نے کیا، اور ساتھ ہی بی پی ایل فیملی کو ’اَنّ بھاگیہ اسکیم‘ کے تحت ہر ماہ 10 کلوگرام چاول مہیا کیے جانے کا وعدہ کیا۔


انتخابی ریلی سے اپنے خطاب کے دوران راہل گاندھی نے کئی اہم ایشوز سے متعلق اپنی رائے لوگوں کے سامنے رکھی۔ انھوں نے کہا کہ درج فہرست ذات (ایس سی) ریزرویشن کو 15 فیصد سے 17 فیصد کیا جائے گا اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) ریزرویشن کو 3 فیصد سے بڑھا کر 7 فیصد کیا جائے گا۔ انتخابی تقریر میں راہل گاندھی نے مرکزی اور ریاستی دونوں حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ملک صرف اڈانی کا نہیں ہے۔ یہ غریبوں اور کسانوں کا بھی ہے۔‘‘

کرناٹک حکومت کو ملک کی سب سے بدعنوان حکومت بتاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ یہاں کوئی بھی کام کروانے کے لیے 40 فیصد کمیشن دینا پڑتا ہے۔ یہاں کے لوگ کمیشن خوری معاملے پر وزیر اعظم کو اکثر خط لکھتے ہیں، لیکن مودی جی جواب نہیں دیتے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */