’مدارس سے نکلے بچے دوسروں کا مقابلہ کرنے سے قاصر!‘ عربی اسکولوں پر اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام، کرناٹک حکومت نے طلب کی رپورٹ

کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے الزام عائد کیا کہ عربی اسکول قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں چل رہے ہیں اور ان میں دیگر زبانوں اور سائنس کی صحیح تعلیم نہیں دی جا رہی ہے

کرناٹک کے وزیر بی سی ناگیش
کرناٹک کے وزیر بی سی ناگیش
user

قومی آوازبیورو

بنگلورو: کرناٹک میں حکمراں بی جے پی نے ریاست بھر میں چلائے جانے والے عربی اسکولوں کی جانب سے مبینہ طور پر کی جانے والی اصولوں کی خلاف ورزیوں پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ یہ معلومات وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے جمعہ کے روز مدیکیری میں دی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں چلنے والے عربی اسکول قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں چل رہے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ عربی اسکولوں میں دیگر زبانوں اور سائنس کی صحیح تعلیم نہیں دی جا رہی ہے۔

وزیر نے کہا کہ چونکہ بہت سے ماہرین تعلیم اور دیگر شخصیات نے اس سلسلے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے، اس لیے محکمہ تعلیم کے کمشنر سے تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت کم عربی اسکول ایسے ہیں جہاں اصولوں پر عمل کیا جا رہا ہے۔ نیز، بہت سے لوگ محکمہ تعلیم کی ہدایات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، جو کہ شروع سے ہی واضح ہے۔


خیال رہے کہ ریاست میں 106 امداد یافتہ اور 80 غیر امدادی عربی اسکول چل رہے ہیں اور ہر سال تقریباً 27000 بچے عربی اسکولوں میں داخل ہوتے ہیں۔ ریاستی وزیر تعلیم نے کہا کہ سروے مکمل ہونے کے بعد تفصیلی معمولات حاصل ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ عربی اسکولوں میں داخلہ لینے والے اور زیر تعلیم بچوں کی تعداد میں کافی فرق ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک الزام ہے کہ بہت سے عربی اسکول کنڑ، انگریزی، ریاضی اور سائنس کے مضامین کی تعلیم کو کوئی اہمیت نہیں دے رہے ہیں، جبکہ جامع تعلیم تمام بچوں کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کی وجہ سے کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا ’’افسوس کی بات یہ ہے کہ مدارس سے نکلنے والے طلبہ تعلیمی لحاظ سے دوسرے بچوں کا مقابلہ نہیں کر پاتے!‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔