کرنال مہاپنچایت: کسانوں نے سکریٹریٹ کو گھیرا، افسر پر کارروائی کے لیے دھرنا

یوگیندر یادو نے دعویٰ کیا کہ انھیں اور کسان لیڈر راکیش ٹکیت کو پولیس نے کچھ وقت کے لیے حراست میں لیا تھا، انھوں نے کہا کہ جس طرح سے چیزیں سامنے آ رہی ہیں وہ افسوسناک ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کے کرنال میں منگل کو کسان مہاپنچایت کے بعد کسان منی سکریٹریٹ پہنچ کر ضلع انتظامیہ بھون کے سامے دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ سکریٹریٹ مارچ کے دوران کچھ مقامات پر پولیس نے کسانوں کو روکنے کی کوشش بھی کی، لیکن بالآخر کسان نہیں مانے اور سکریٹریٹ پہنچ کر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ مارچ کے دوران مظاہرین نے ان کے راستے میں رخنہ ڈالنے والے کئی بیریکیڈ بھی ہٹا دیے۔

اس سے قبل سکریٹریٹ کی جانب کسانوں کے مارچ کے سبب کرنال میں زبردست ٹریفک جام کی حالت بن گئی، جو منگل کی دوپہر کو ضلع افسران کے ساتھ ان کی میٹنگ ختم ہونے کے بعد شروع ہوئی۔ مظاہرین کو پولیس نے نمستے چوک (چوراہا) پر روکا۔ لیکن تھوڑی دیر بحث کے بعد ہی پولیس نے مظاہرین کو آگے بڑھنے دیا۔ ٹریکٹر پر سوار سینکڑوں ہزاروں مظاہرین لاٹھیاں اور جھنڈے لے کر کرنال کے منی سکریٹریٹ کی جانب بڑھتے رہے۔


سیاسی کارکن یوگیندر یادو نے دعویٰ کیا کہ مارچ کے دوران انھیں اور بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت کو پولیس نے کچھ وقت کے لیے حراست میں لے لیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح سے چیزیں سامنے آ رہی ہیں اس سے وہ خوش نہیں ہیں، کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ مارچ پرامن انداز میں کیا جائے۔ انھوں نے میڈیا سے کہا کہ ’’ہم گرفتار ہونے کے لیے تیار ہیں لیکن ہم اس سلسلے میں کوئی سیاست نہیں چاہتے ہیں۔‘‘

اس سے قبل آج صبح کسان مہاپنچایت سے پہلے کسانوں کے نمائندہ وفد نے منی سکریٹریٹ میں کرنال کے ڈپٹی کمشنر کو اپنے مطالبات پر مبنی عرضداشت سونپا ہے۔ عرضداشت میں کسانوں نے 28 اگست کو مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنے کا حکم دینے والے آئی اے ایس افسر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ دہرایا۔ حالانکہ ضلع انتظامیہ کے ساتھ تین دور کی بات چیت کے بعد بھی کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، جس کے بعد کسانوں نے سکریٹریٹ کا گھیراؤ کا پروگرام شروع کر دیا۔


اس میٹنگ کے بعد یوگیندر یادو نے بتایا کہ ڈی سی اور ایس پی کے ساتھ ہماری بات چیت تین دور میں ہوئی تھی۔ اس میں 15 نمائندوں نے حصہ لیا تھا۔ ہم نے صرف 28 اگست کو لاٹھی چارج کا حکم دینے والے آئی اے ایس افسر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ ہم نے کوئی معاوضہ نہیں مانگا۔ حالانکہ افسر اس کے لیے بھی راضی نہیں ہوئے۔ نمائندہ وفد کی قیادت سیاسی کارکن یوگیندر یادو، کسان لیڈر راکیش ٹکیت، کرنال واقع بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) لیڈر گرنام سنگھ چڈھونی، بی کے یو صدر بلبیر سنگھ راجیوال، بی کے یو (سدھو پور) کے ریاستی صدر جگجیت سنگھ دلّیوال، اجے رانا، ڈاکٹر درشن پال سمیت کئی دیگر کسان لیڈر شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔