سپریم کورٹ میں الیکٹورل بانڈ معاملے پر سماعت کے دوران کپل سبل کی طبیعت بگڑی، اور پھر...

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا کو جب پتہ چلا کہ ایڈووکیٹ کپل سبل کی طبیعت ناساز ہے تو دونوں نے خیریت دریافت کی اور مشورہ دیا کہ وہ چاہیں تو ورچوئلی سماعت میں شامل ہو سکتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

3 نومبر کو سپریم کورٹ میں الیکٹورل بانڈ معاملے پر سماعت کا تیسرا دن تھا۔ اس دوران سینئر وکیل کپل سبل کی طبیعت بگڑ گئی۔ جب ان کی طبیعت ناساز ہونے کی خبر چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا کو ملی تو انھوں نے سبھی کام چھوڑ کر پہلے سبل کی خیریت دریافت کی اور کیس کی سماعت میں ان کی مدد بھی کی۔

دراصل جمعرات کو جب پانچ اراکین والی آئینی بنچ الیکٹورل بانڈ معاملے پر سماعت کر رہی تھی تو کپل سبل دکھائی نہیں دیے۔ اس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کپل سبل کہاں ہیں؟ اس کے جواب میں کپل سبل کی ٹیم کے لوگوں نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کو کچھ بتایا۔ پھر سالیسٹر جنرل نے عدالت کو مطلع کیا کہ سبل کسی ذاتی وجہ سے عدالت میں نہیں ہیں اور اس کا سماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پھر تھوڑی دیر بعد جب کپل سبل واپس عدالت پہنچے تو سالیسٹر جنرل نے کہا کہ سبل کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ پھر تشار مہتا نے کپل سبل سے ان کے چیمبر میں بیٹھ کر ورچوئلی سماعت میں شامل ہونے کی پیشکش کی۔ ساتھ ہی کہا کہ وہ ان کے لیے چائے اور کچھ ہلکا ناشتہ بھی بھجواتے ہیں۔ اس پر چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ کپل سبل چاہیں تو سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں بھی بیٹھ سکتے ہیں اور وہاں سے ویڈیو لنک کے ذریعہ سماعت سے جڑ سکتے ہیں۔


کپل سبل نے چیف جسٹس کی پیشکش کو قبول کیا اور کانفرنس روم میں ورچوئلی سماعت میں شامل ہوئے۔ حالانکہ ظہرانہ کے بعد جب کپل سبل کچھ بہتر محسوس کرنے لگے تو کورٹ روم میں پہنچے اور پھر عرضی دہندہ کی طرف سے اپنے مخصوص انداز میں سالیسٹر جنرل سے جرح کی۔ قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ معاملے پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے، حالانکہ آئندہ سماعت کے لیے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔