یوپی میں بھی نہیں ہوگی کانوڑ یاترا، سپریم کورٹ میں سماعت سے قبل یوگی حکومت کا فیصلہ

کانوڑ یاترا کے حوالہ سے ریاستی حکومت اور کانوڑ سنگھ کی بات چیت ہوئی، جس کے بعد سنگھ نے یاترا کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا

کانوڑ یاترا / فائل تصویر
کانوڑ یاترا / فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے آخرکار کانوڑ یاترا کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یاترا کے حوالہ سے ریاستی حکومت اور کانوڑ سنگھ کی بات چیت ہوئی، جس کے بعد سنگھ نے یاترا کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ اتراکھنڈ حکومت پہلے ہی کانوڑ یاترا کو منسوخ کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری (داخلہ) اونیش اوستھی اور ڈی جی پی مکل گوئل نے کانوڑ سنگھ سے بات چیت کی تھی۔

خیال رہے کہ کورونا بحران کے باوجود یوپی حکومت کانوڑ یاترا کرانے پر بضد تھی اور اس معاملہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے از خود نوٹس لے کر سماعت کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے مرکز، اتراکھنڈ اور اتر پردیش حکومت سے کانوڑ یاترا کے تعلق سے جواب طلب کیا تھا۔ جواب میں اتر پردیش حکومت نے کہا تھا کہ کانوڑ یاترا پر پوری طرح روک نہیں ہے اور وہ چاہتی ہے کہ علامتی طور پر یاترا کرائی جائے۔


اس پر سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ کانوڑ یاترا کرانے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے، بصورت دیگر عدالت عظمیٰ پیر کے روز اپنا فیصلہ صادر کر دے گی۔ یوگی حکومت نے سپریم کورٹ کی اگلی سماعت سے قبل گزشتہ شام اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے کانوڑ یاترا کو نہیں کرانے کا فیصلہ لیا ہے۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ یہ ہر ایک کے لئے اہم موضوع ہے اور ہر فرد کی زندگی اہم ہے۔ مذہبی اور دیگر جذبات زندہ رہنے کے بنیادی حق سے بالاتر نہیں ہیں۔ وہیں، مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ کانوڑ یاترا کو اتراکھنڈ جانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیئے۔


واضح رہے کہ اتراکھنڈ حکومت کے علاوہ راجستھان، بہار، اوڈیشہ اور جھارکھنڈ کی حکومتیں بھی کانوڑ یاترا پر روک لگا چکی ہیں۔ سپریم کورٹ میں پیر کے روز ہونے والی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کانوڑ یاترا منسوخ کئے جانے کی اطلاع فراہم کرے گی۔ تاہم یوپی حکومت عقیدت مندوں کو گنگا فراہم کرنے کے حوالہ سے کوئی منصوبہ پیش کر سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔