کانپور سانحہ: جانچ کی آنچ پولیس کی دہلیز تک پہنچی

ایس ایس پی دنیش کمار پربھو نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو لیٹر وائرل ہورہا ہے اس کی انٹری کہیں نہیں ہے لیکن پھر بھی معاملے کی جانچ کرائی جائے گی۔ اسی لئے آج سی او بلہور کے دفتر کا کمپیوٹر سیز کر دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کانپور: اتر پردیش کے ضلع کانپور کے چوبے پور علاقے میں آٹھ پولیس اہلکاروں کے قتل کے معاملے میں کی جارہی جانچ نے اب پولیس کے دروازے پر بھی دستک دے دیا ہے۔ بکرو گاؤں میں ہسٹری شیٹر وکاس دوبے اور اس کے ساتھیوں کے حملے میں شہید بلہور کے سرکل افسر دویندر مشر کا ایک خط جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے اس سلسلے میں اب پولیس کے کئی اعلی افسران سوالوں کے گھیرے میں آرہے ہیں۔

اس سلسلے میں دیر رات صفائی دیتے ہوئے ایس ایس پی دنیش کمار پربھو نے کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر جو لیٹر وائرل ہورہا ہے اس کی انٹری کہیں پر بھی نہیں ہے لیکن پھر بھی معاملے کی جانچ کرائی جائےگی۔ اس کڑی میں آج سی او بلہور کے دفتر کا کمپیوٹر سیز کر دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ سادے کپڑوں میں کئی پولیس افسران بلہور سی او دفتر پہنچے، دفتر کا کمپیوٹر اور ڈاک رجسٹر قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سی او کے سی یو جی اور ذاتی موبائل نمبر کی مکمل تفصیلات یکجا کی جا رہی ہیں۔


چوبے پور کے سابق تھانہ انچارج ونے تیواری کا کردار اور پرانے معاملوں کے سلسلے میں چار دن سے ایس ٹی ایف اور دیگر جانچ افسران تھانے میں ہی موجود ہیں۔ اور ونے تیواری کی ڈائری کو پولیس نے قبضے میں لے لیا ہے۔ وہیں آئی جی لکشمی سنگھ کانپور کے سی او بلہور دفتر پہنچی ہیں۔ اس دوران انہوں نے باریکی سے جانچ کرتے ہوئے ایک ایک کر کے پولیس اسٹاف کے ہر ایک شخص سے بات چیت کرنی شروع کردی ہے۔ دفتر میں آمدورفت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

واردات کے ضمن میں میڈیا نمائندوں نے آئی جی لکشمی سنگھ سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ ابھی جانچ چل رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ قتل کی واردات میں یومیہ نئی نئی باتیں سامنے آرہی ہیں جس کے بعد کچھ پولیس اہلکار بھی جانچ کے دائرہ میں آچکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔