کنہیا، انقلاب کا نعرہ بلند کرنے والوں کی امید... شبنم ہاشمی

کنہیا کمار کے خلاف بہت سی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، لہذا ہم نے ان کے حق میں کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔ کنہیا کمار ایک بلند نوجوان آواز ہے جو جے این یو سے اٹھی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

شبنم ہاشمی

بہار کی بیگو سرائے لوک سبھا سیٹ ملک کی ان چند سیٹوں میں سے ایک ہے جن پر ملک میں سب سے زیادہ بحث ہو رہی ہے۔ یہاں 29 اپریل کو انتخاب ہونا ہے اور میں 8 دن کے بعد کل ہی وہاں سے دہلی لوٹی ہوں۔

جیسے جیسے دوستوں کو معلوم چلا کہ ’انحد‘ کی ٹیم بیگو سرائے میں ہے ان کے پیغامات آنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ کنہیا کو یہ کہنا، کنہیا کو وہ کہنا۔ جب میں نے کہا کہ ہم لوگ کنہیا سے نہیں مل پائیں گے تو لوگوں نے حیرانی کا اظہار کیا۔ دراصل کنہیا کے آبائی گاؤں بیہٹ میں ملک کے چہار سو سے لوگ آئے ہوئے ہیں۔ لیکن انحد کی ٹیم میں 10 لوگ شامل ہیں جنہیں بیہٹ جانے کی فرصت ہی نہیں مل سکی۔


انحد دہلی کی ایک تنظیم ہے جس کا قیام گجرات میں 2002 کی نسل کشی کے بعد ہوا تھا۔ انحد نے گذشتہ 16 سالوں میں ملک کے مختلف حصوں میں تشدد کی سیاست کے خلاف محبت، امن اور ہم آہنگی کا پیغام عام کرنے کے لئے تقاریب کا انعقاد کیا ہے۔ انحد نے کبھی کسی امیدوار کے حق میں تشہیر نہیں کی، ہماری تشہیر ہمیشہ جمہوریت اور آئین کی بقا کے لئے کی گئی۔ یہ پہلی مرتبہ تھا کہ کسی امیدوار کے لئے ہم نے ایک ہفتہ تک براہ راست تشہیر کی ہے۔

گزشتہ پانچ سالوں میں ملک میں جو نفرت، تشدد اور نفسا نفسی کا ماحول بنایا گیا اور جس طرح غریب مخالف پالیسیاں بنیں، کسانوں نے خود کشی کی، خواتین کی آبرو لوٹی گئی، نوٹ بندی سے غریبوں کو لوٹا گیا، جی ایس ٹی سے کاروبار تباہ ہوئے اور مودی بیرون ملک کے سفر کرتے رہے اور بجائے ملک کے عوام کے لئے کچھ کرنے کے وہ صنعت کاروں کے لئے سمجھوتے کرتے رہے۔ موب لنچنگ میں 90 سے زیادہ افراد کو قتل کر دیا گیا۔ ہر آواز اٹھانے والے کو غدار بتایا گیا اور سرکاری پیسہ کا استعمال تشہر میں کیا گیا۔ جس طرح ہمارے آئینی اداروں کو ختم کرنے کی جو مہم چلائی گئی اس کے پیش نظر پہلی مرتبہ ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم براہ راست میدان میں اتر کر تشہیر کریں گے۔


ہماری ٹیم میں پرتاپ سنگھ دہلی، میر حیدر آباد، فیضان عالم دہلی، منیش رائے بیگو سرائے، مسعود اقبال کٹیہار، دیو دیسائی گجرات، گوہر رضا دہلی، لینا دبیرو دہلی اور میں یعنی کہ شبنم ہاشمی شامل تھی۔ انحد کی 10 لوگوں پر مشتمل ٹیم کی ایک ہفتہ کی مہم 26 اپریل کی رات کو ختم ہو گئی، اس دوران ہم نے 70 محلہ میٹنگیں کیں۔ ہم نے 40 سے زیادہ مقامات پر تقاریب کر کے لوگوں کو بیدار کیا۔

بیگوسرائے سے امیدوار کنہیا کمار کے خلاف بہت سی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، لہذا ہم نے ان کے حق میں کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔ کنہیا کمار ایک بلند نوجوان آواز ہے جو جے این یو سے اٹھی ہے اور اس کے ساتھ کیا کیا نہیں کیا گیا۔ غداری ملک کا جھوٹا الزام عائد کیا گا، عدالت کے احاطہ میں ان پر حملہ کیا گیا اور جیل میں ڈال دیا گیا لیکن سر زمین بیگوسرائے کے اس لال نے کبھی سر نہیں جھکایا۔ آج کنہیا ہندوستان کے نوجوانوں، خواتین اور بزرگوں کی لڑائی کی علامت بن چکا ہے۔


کنہیا کی آواز روہت ویمولا کے ادارتی قتل کے وقت بھی بلند تھی، نجیب کے غائب ہونے پر بھی بلند تھی اور کسانوں کی خود کشی پر بھی اس نے آواز اٹھائی۔ دلتوں پر حملوں اور موب لنچنگ میں 90 سے زیادہ لوگوں کے قتل کے خلاف بھی اس نے صدائے احتجاج بلند کی تھی۔ کنہیا کی آواز ذات، مذہب، طبقہ، حلقہ سے اوپر اٹھ کر آج ہر ایک غریب، ہر متاثر کی آواز ہے۔

ہم عظیم اتحاد کی عزت کرتے ہیں لیکن آج پارلیمان اور ملک کو کنہیا کی آواز چاہیے۔ ایک ایسی آواز جو بغیر خوف کے غیر جمہوری، فاسسٹ اور تاناشاہی قوت کا سامنا کر سکے۔


ہماری نسل کے سماجی کارکنان نے گزشتہ 4-6 عشروں سے سماجی برائیوں کے خلاف جد و جہد کرنے میں لگا دیئے ہیں اور اب انہیں یہ لگنے لگا تھا شاید ان کے خواب اب پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکیں گے لیکن اب کنہیا اور اس کے جیسے بہت سے نوجوان ساتھیوں کے روپ میں ایک ایسی شمع نظر آ رہی ہے جو ہمارے جانے کے بعد بھی جلتی رہے گی۔

تم نفرت نفرت نفرت ہو

ہم پریم محبت پیار امن

ہم بھگت سنگھ ہم راج گورو

ہم انقلاب کا نعرہ ہیں


ہمیں امید ہے کہ بیگو سرائے کے عام لوگ اپنے دھرتی کے بیٹے کو پارلیمنٹ بھیجیں گے کیوں کہ یہ ہم جانتے ہیں کنہیا روز پیدا نہیں ہوتے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Apr 2019, 9:10 PM