بیگوسرائے میں لڑکا-لڑکی کی برسرعام پٹائی و عصمت دری کی کوشش، ویڈیو وائرل

بیگو سرائے واقعہ کے بعد کنہیا کمار نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ لڑکا-لڑکی کے ساتھ مار پیٹ اور مسلم پھیری والے کا نام پوچھ کر قتل کیے جانے کا واقعہ بتاتا ہے کہ بدمعاشوں کے حوصلے کتنے بلند ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہار کے بیگوسرائے میں کچھ بدمعاشوں نے سرعام ایک لڑکا اور ایک لڑکی کی نہ صرف لاٹھی ڈنڈوں سے پٹائی کی بلکہ ملزمین نے لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے اس کی عصمت دری کی کوشش بھی کی۔ اس دوران ملزمین نے واقعہ کا ویڈیو بھی بنایا جو سوشل میڈیا پر کئی دنوں سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد لوک سبھا انتخاب میں بیگوسرائے سے امیدوار رہے کنہیا کمار نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

کنہیا کمار نے سوشل میڈیا پر پوسٹ لکھ کر اعتراض ظاہر کیا ہے اور لکھا ہے کہ ’’بیگو سرائے میں حال ہی میں لڑکا-لڑکی کے ساتھ مار پیٹ اور مسلم پھیری والے کو پاکستان جانے کی بات کہہ کر گولی مارنے کا واقعہ بتاتا ہے کہ یہاں ملزمین کے حوصلے کتنے بلند ہو گئے ہیں۔ ان معاملوں میں انتظامیہ کو بلاتاخیر مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘


انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’لڑکا-لڑکی کے ساتھ مار پیٹ کرنے والوں نے اس واقعہ کا ویڈیو بھی بنایا۔ اپنے جرائم کا ویڈیو بنانا پچھلے کچھ سالوں میں بی جے پی کی حکومت سے پیدا ایک ایسا کام ہے جس پر اتنی باتیں نہیں ہو پائی ہیں جتنی ہونی چاہیے۔ گئو رکشا، کلچر وغیرہ کے نام پر دلتوں، مسلمانوں اور نوجوانوں کے ساتھ تشدد کرنے کا ویڈیو بنانے والے لوگوں کا بے خوف ہو جانا صاف بتاتا ہے کہ ایسے جرائم کرنے والوں کو سزا کا خوف نہیں ہوتا۔ وہ ویڈیو بنا کر اپنے جرائم پر خوش ہوتے ہیں کیونکہ انھیں معلوم ہے کہ تشدد کی ایسی وارداتوں کو اقتدار میں بیٹھے ان کے نظریہ کے لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔‘‘


فیس بک پوسٹ میں کنہیا کمار نے آگے لکھا ہے کہ ’’اس طرح کے جرائم کو فروغ دینے کے لیے ایسے تمام لیڈر اور ان کے راگ درباری قصوروار ہیں جو دن رات سیاسی فائدوں کے لیے نفرت پھیلاتے ہیں۔ بیگوسرائے کی عوام اور خاص کر یہاں کے نوجوان ساتھی جرائم پیشوں کے سامنے خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ جب تک جرائم پیشوں کو پکڑا نہیں جائے گا، ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے نہیں رہنے والے ہیں۔ جہاں ناانصافی ہوگی، وہاں اس کے خلاف ہماری آواز ضرور گونجے گی۔‘‘

واضح رہے کہ لڑکا-لڑکی سے مار پیٹ اور بدتمیزی کیے جانے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولس حرکت میں آ گئی ہے۔ ڈی ایس پی راجن سنہا نے تھانہ انچارج ورون کمار کو معاملے کی جانچ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ویڈیو میں نظر آ رہے نوجوانوں کی پہچان کر فوری گرفتاری کا حکم دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ویڈیو گزشتہ 24 مئی کو جگدر بہیار میں بنانے کی بات سامنے آ رہی ہے۔


غور طلب ہے کہ یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے کہ گزشتہ سال اگست میں بھی بہار میں ایک پریمی جوڑے کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ معاملہ بہار کے گیا ضلع کا تھا جس میں گاؤں کے لوگ پریمی جوڑے کو گالیاں دیتے ہوئے دکھائی دیئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 May 2019, 4:10 PM