وزیر اعلی کا بیٹا بیرون ملک  پڑھے گا تو  قبائلی  کا بچہ کیوں نہیں: کنہیا کمار کا شیو راج پر حملہ

جمہوریت کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح وزیر اعلیٰ کے بیٹے کا ایک ووٹ ہوتا ہے، اسی طرح قبائلی کے بچے کا ووٹ بھی ایک ہوتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تسویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تسویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات سے قبل حریف پارٹیوں کے ایک دوسرے پر زبانی حملے بڑھتے جارہے ہیں۔ ایسا ہی کچھ اندور میں منعقدہ کانگریس کی آدیواسی مہاپنچایت میں دیکھنے کو ملا۔ کانگریس کے  رہنما کنہیا کمار نے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان پر بڑا حملہ کیا ۔ کرشن لیلا کا ذکر کرتے ہوئے کنہیا کمار نے کہا، 'کرشن  بھگوان نے کنس کو مارا تھا اور کنس اس کا ماما بھی تھا۔ میرا نام بھی کنہیا ہے، واضح رہے بھگوان کرشن کو کنہیا کہہ کر بلایا کرتے تھے۔ یہ کہہ کر کانگریس لیڈرنے  شیوراج  سنگھ چوہان جن کو ’ماما‘ کہا جاتا ہےان پر سیدھا حملہ کر دیا ۔

کنہیا کمار نے کہا، 'ماما کا بیٹا بیرون ملک پڑھنے گیا تھا۔ ' انہوں نے کہا، 'اس ریاست میں غریبوں کے لیے کوئی کالج، یونیورسٹی یا ہاسٹل نہیں ہوگا۔ کیونکہ جب وزیر اعلیٰ کا بیٹا بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے جائے گا تو وہ قبائلیوں کے لیے کالج کیوں بنائے گا؟


کنہیا کمار پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ 20 سال سے حکومت چلا رہے ہیں لیکن جب الیکشن میں 20 مہینے رہ گئے تو انہیں پیاری بہنیں یاد آگئیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم 2000 روپے دیں گے۔ کنہیا کمار کا کہنا ہے کہ 'آپ 2000 روپے اپنے پاس رکھیں، صرف یہ بتائیں کہ سلنڈر 1400 روپے میں کیوں ملتا ہے؟  انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ریاست کو دھوکہ دے رہے ہیں اور ہم ان کے کھیل کو سمجھ چکے ہیں۔

کنہیا کمار نے مزید کہا، 'اپنی پوری طاقت استعمال کریں، لیکن سچ نہیں بدل سکتے۔ اب لوگ  اپنی جمہوری حق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ جمہوریت کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح وزیر اعلیٰ کے بیٹے کا ایک ووٹ ہوتا ہے، اسی طرح قبائلی کے بچے کا ووٹ بھی ایک ہوتا ہے۔ وزیراعلیٰ کا بیٹا بیرون ملک پڑھائی کے لیے جاتا ہے تو لوگ  بھی اس ملک میں ٹیکس دیتے ہیں، اس لیے  قبائلیوں کے  بچوں کے لیے بھی اچھے اسکول ہونے چاہئیں۔ خواتین کو تحفظ ملنا چاہیے، ریاست میں اسپتال ہونا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔