ہندوتوا کی حمایت میں اور ’ٹکڑے ٹکڑے‘ گینگ کے خلاف آواز اٹھانے پر کنگنا رانوت کو ہوا 40-30 کروڑ روپے کا نقصان!

کنگنا رانوت نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’’سچی آزادی اور کامیابی کا یہی کیریکٹر ہے، ہندوتوا کے لیے بولنے، سیاسی لیڈروں، اینٹی نیشنلز کے خلاف بیان دینے کے سبب مجھے 25-20 برانڈ کے اشتہارات سے ہٹایا گیا۔‘‘

کنگنا رانوت، تصویر یو این آئی
کنگنا رانوت، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والی مشہور اداکارہ کنگنا رانوت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہندوتوا کی حمایت میں اور سیاسی لیڈروں، ٹکڑے ٹکڑے گینگ کے ساتھ ساتھ اینٹی نیشنل لوگوں کے خلاف آواز اٹھانے کی انھوں نے بڑی قیمت ادا کی ہے۔ کنگنا نے دعویٰ کیا ہے کہ کھل کر اپنی بات سب کے سامنے رکھنے کی وجہ سے انھیں کئی برانڈ کے اشتہارات سے ہاتھ دھونا پڑا اور اس سے انھیں 30 سے 40 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

کنگنا رانوت نے یہ انکشاف انسٹاگرام پر ایلن مسک کی ایک خبر شیئر کرتے ہوئے کیا ہے۔ دراصل ایلن مسک نے کہا ہے کہ ’’میرا جو من کرے گا میں کہوں گا، پھر اس کے نتیجے میں بھلے ہی کیوں نہ مجھے معاشی نقصان اٹھانا پڑے۔‘‘ اس بیان کو شیئر کرتے ہوئے کنگنا نے خود کو ہوئے معاشی نقصان کی بات کہی۔ کنگنا رانوت نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’’سچی آزادی اور کامیابی کا یہی کیریکٹر ہے۔ ہندوتوا کے لیے بولنے، سیاسی لیڈروں، اینٹی نیشنلز، ٹکڑے گینگ کے خلاف بیان دینے کا نقصان یہ ہوا کہ مجھے 25-20 برانڈ کے اشتہارات سے ہٹایا گیا۔ انھوں نے مجھے راتوں رات نکال دیا۔ اس سے مجھے ہر سال 30 سے 40 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔‘‘


کنگنا نے دعویٰ کیا ہے کہ بھلے ہی ان کے ساتھ یہ سب ہوا، لیکن وہ آزاد ہیں اور وہ جو بولنا چاہتی ہیں اسے بولنے سے انھیں کوئی نہیں روک سکتا۔ پوسٹ میں انھوں نے ایلن مسک کی تعریف بھی کی اور کہا کہ ہر کوئی اپنی کمزوری ظاہر کرتا ہے۔ کم از کم امیروں کو تو پیسوں کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔