کملیش تیواری قتل معاملہ: اشفاق اور معین الدین نے کیااعترافِ جرم، پولس کا دعویٰ

پولس کا کہنا ہے کہ گرفتار مبینہ قاتلوں میں اشفاق نے کملیش پر چاقو سے کئی حملے کیے اور بے رحمی سے گلا کاٹ دیا تھا۔ دوسرے اہم ملزم معین الدین کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس نے کملیش کو گولی ماری تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوتواذہنیت کے علمبردار اور ہندو سماج پارٹی کےقومی سربراہ کملیش تیواری قتل معاملہ میں منگل کی شب گرفتار اہم ملزمین اشفاق شیخ اور معین الدین پٹھان نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ یہ دعویٰ پولس افسران نے کیا ہے اور کہا ہے کہ انھوں نے قتل سے متعلق کئی اہم جانکاریاں دی ہیں۔ کملیش کے قتل کے چار دن بعد گجرات اے ٹی ایس نے ان دونوں اہم ملزمین کو راجستھان-گجرات بارڈر کے شاملجی علاقے سے گرفتار کیا تھا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق پولس کا کہنا ہے کہ گرفتار مبینہ قاتلوں میں اشفاق نے کملیش پر چاقو سے کئی حملے کیے اور بے رحمی سے گلا کاٹ دیا تھا۔ گلا ریتنے کے دوران اس کا بھی ہاتھ زخمی ہوا تھا۔ دوسرے اہم ملزم معین الدین کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس نے کملیش کو گولی ماری تھی۔ پولس کا کہنا ہے کہ گجرات کے سورت سے گرفتار تین سازش رچنے والوں راشد پٹھان، محسن شیخ اور فیضان نے ان دونوں اہم ملزمین کو قتل کے لیے آمادہ کیا تھا۔ اے ٹی ایس کے ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ دونوں ہی اہم ملزمین تینوں سازش رچنے والوں سے گزشتہ ڈیڑھ سال میں رابطے میں تھے، لیکن انھوں نے کبھی فون پر بات نہیں کی۔


گجرات اے ٹی ایس کے ڈی آئی جی ہمانشو شکلا نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ کملیش تیواری قتل کے پیچھے پانچ لوگ شامل تھے جس میں سے تین سازش رچنے والوں کو گجرات پولس نے پہلے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ اب دونوں اہم ملزمین کو بھی اے ٹی ایس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ایک دیگر ملزم کی گرفتاری ناگپور سے ہوئی ہے، جسے مہاراشٹر اے ٹی ایس نے پکڑا ہے۔

واضح رہے کہ پولس نے اپنے دعویٰ میں کہا ہے کہ کملیش تیواری کا قتل اس کے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ 2015 میں پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق متنازعہ بیان ان کے قتل کی اصل وجہ بنا اور اس بیان کے لیے کملیش کی گرفتاری بھی ہوئی تھی۔ اس پر این ایس اے تک لگایا گیا تھا۔ 2017 میں الٰہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد کملیش پر سے این ایس اے ہٹا دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔