شیوراج 12 سال مکمل ہونے پر منائیں گے ’وِکاس پَرو‘،کمل ناتھ نے  پوچھے 12 سوال

کمل ناتھ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ’’کسی بھی حکومت کے لیے 14 سال اور وزیر اعلیٰ کے طور پر 12 سال کی مدت کم نہیں ہوتی ہے۔ اتنے وقت میں ملک کے نقشے پر ترقی سے مزین ریاست کی عبارت لکھی جا سکتی ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان 29 نومبر کو بطور وزیر اعلیٰ 12 سال مکمل کر لیں گے۔ اس موقع پر بی جے پی نے ’وِکاس پَرو‘ کے نام سے جشن منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر کمل ناتھ نے اس جشن پر حیرانی ظاہر کرتے ہوئے شیو راج سنگھ کو خط لکھ ڈالا ہے۔ انھوں نے اس خط میں جشن منانے سے متعلق نہ صرف حیرانی ظاہر کی ہے بلکہ 12 سوال بھی پوچھ ڈالے ہیں۔ کمل ناتھ نے یہ خط 27 نومبر کو ٹوئٹ کرتے ہوئے شیو راج سے اس کا جواب طلب کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بطور وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ کے 12 سال مکمل ہونے کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش میں بی جے پی اقتدار کے 14 سال بھی مکمل کر رہی ہے۔

کمل ناتھ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ’’کسی بھی حکومت کے لیے 14 سال اور وزیر اعلیٰ کے طور پر اتنی بڑی مدت کم نہیں ہوتی ہے۔ اتنے وقت میں ملک کے نقشے پر ترقی سے مزین ریاست کی عبارت لکھی جا سکتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’یوں تو آپ کے ذریعہ ترقی سے متعلق کئی بڑے بڑے دعوے کیے جاتے ہیں، ریاست کی سڑکوں کو واشنگٹن سے بہتر اور خواتین کی خود مختاری میں ریاست کو امریکہ سے بہتر بتایا جاتا ہے، جب کہ مقامی باشندے ان دعوؤں کی حقیقت اچھی طرح جانتے ہیں۔ ان 12 سال میں آپ کی کارگزاریوں کو بھی وہ بخوبی دیکھ چکے ہیں۔‘‘

کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ نے خط میں اپنے سوالات قائم کرنے سے پہلے ریاست میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے لکھا کہ ’’آئندہ سال انتخابی سال ہے۔ عوام کو آپ کے کاموں سے متعلق تجزیہ کرنے کا وقت آ چکا ہے۔ آپ کی مدت کار کے 12 سال مکمل ہونے پر حکومت جشن منا کر آپ کے 12 اہم منصوبوں کی تشہیر کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ میں نے آپ کو قبل میں بھی تقریباً 6 خطوط مختلف ایشوز پر، (منصوبوں )پر لکھے اور جواب طلب کیا لیکن آج تک ان کا جواب نہیں ملا۔ اس لیے سوچا کہ آپ کے 12 سال مکمل ہونے پر آپ کو مبارکباد دے دوں اور اس موقع پر خط کے ذریعہ 12 سوال پوچھ کر ان کا جواب آپ سے طلب کروں تاکہ ریاست کے باشندے آپ کی کارگزاریوں کا صحیح تجزیہ کر سکیں۔‘‘

4 صفحات پر مبنی اس خط میں کمل ناتھ نے جو سوالات پوچھے ہیں اس کا اختصار یہ ہے کہ آپ (شیوراج) نے کسانوں کی خودکشی، بھاوانتر منصوبہ کے سبب کسانوں کو ہو رہی پریشانی، ریاست پر لگاتار بڑھ رہے قرض، کسانوں کی قرض معافی، خاتون سے متعلق جرائم، وِکاس یاترا، نئی ریل پالیسی، شراب بندی، بدعنوانی، عدم غذائیت، نرمدا یاترا، شجرکاری، بجلی، صحت اور تعلیم سے متعلق کیا کچھ کیا؟

12 سوالات پوچھے جانے کے بعد کمل ناتھ نے خط کے آخر میں یہ بھی لکھا کہ ’’سوالات تو مفاد عامہ سے متعلق مزید ہیں مثلاً ویاپم گھوٹالہ اور پیاز و دال کی خریداری وغیرہ لیکن چونکہ اس خط میں سوالوں کی حد 12 ہی ہے اس لیے بقیہ سوال آئندہ خط میں پوچھے جائیں گے۔‘‘ آخر میں انھوں نے اس بات کی امید بھی ظاہر کی ہے کہ ان سوالات کا جواب شیوراج سنگھ چوہان ضرور دیں گے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ان سوالات کو کتنی سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ یا پھر کمل ناتھ کے گزشتہ خطوط کی طرح اسے بھی نظر انداز کر دیتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ کمل ناتھ کے خطوط کو نظر انداز کرنا نہیں بلکہ ریاستی باشندوں سے متعلق مسائل سے آنکھ چرانا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔