دھرم سنسد میں مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کے الزام میں کالی چرن مہاراج گرفتار

رائے پور میں منعقدہ دھرم سنسد میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے اور ان کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی تعریف کرنے کے الزام میں کالی چرن مہاراج کو گرفتار کر لیا گیا ہے

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں منعقد ہونے والی دھرم سنسد میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے اور ان کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی تعریف کرنے کے الزام میں کالی چرن مہاراج کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے کھجوراہو سے کالی چرن کی گرفتاری کی گئی ہے۔ رائے پور کے ایس ایس پی پرشانت اگروال نے کالی چرن کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق کالی چرن نے کھجوراہو میں ایک گیسٹ ہاؤس کی بکنگ کرائی تھی لیکن وہ وہاں ٹھہرا نہیں، اس نے گیسٹ ہاؤس سے چیک آؤٹ بھی نہیں کیا تاکہ پولیس کو چکمہ دے سکے۔ کالی چرن کھجوراہو سے 25 کلومیٹر دور باگھیشوری دھام کے قریب ایک شخص کے گھر پر ٹھہرا ہوا تھا۔ پولیس سے بچنے کے لئے اس کے تمام ساتھیوں نے بھی فون بند کر لئے تھے۔

پورے دن پولیس نے کالی چرن کی تلاش کی اور آخر کار علی الصبح 8-10 پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم اسے گرفتار کرنے کے بعد رائے پور کے لئے روانہ ہو گئی۔ آج شام تک اسے عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔


مہاراشٹر کے اکولا سے آئے کالی چرن مہاراج نے دھرم سنسد کے دوران اپنے خطاب میں کہا تھا ’’اسلام کا مقصد سیاست کے توسط سے ملک پر قبضہ کرنا ہے۔ موہن داس کرم چند گاندھی نے ملک کو تباہ کر دیا۔ ناتھو رام گوڈسے کو سلام، جنہوں نے انہیں مار ڈالا۔‘‘ کالی چرن نے اپیل کی کہ لوگ ہندو دھرم کی سلامتی کے لئے کٹر ہندو لیڈر منتخب کریں۔

کانگریس لیڈر پرمود دوبے جو خود دھرم سنسد میں موجود تھے، بعد میں ان کی شکایت پر پولیس نے کالی چرن مہاراج کے خلاف تعزیرات ہند دفعہ 505 (2) (مختلف فرقوں کے درمیان دشمنی، نفرت یا رنجش پیدا کرنے یا فروغ دینے والا بیان) اور 294 (فحش فعل) کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ تفتیش کے دوران پولیس نے کالی چرن کی اس ویڈیو کو ضبط کر لیا تھا جس میں وہ مسلمانوں اور مہاتما گاندھی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کر رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔