بی آر ایس سے معطلی کے بعد کے کویتا نے ایم ایل سی کے عہدے اور پارٹی کی رکنیت سے دیا استعفی، اپنے خلاف سازش کا الزام
حیدرآباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کے کویتا نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ حق کے لیے آواز اٹھائی اور آگے بھی وہ ایسا ہی کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کچھ لیڈروں نے ان کے خلاف سازش کی ہے

حیدرآباد: بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے صدر کے چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) کی جانب سے مبینہ پارٹی مخالف سرگرمیوں کے سبب معطل کئے جانے کے ایک دن بعد کے کویتا نے پارٹی کے رکن قانون ساز کونسل کے عہدے اور بی آر ایس کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ حیدرآباد کے جوبلی ہلز میں واقع اپنی تنظیم ’تلنگانہ جاگروتی‘ کے مرکزی دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ کچھ لیڈران ان کے خلاف سازش کر رہے ہیں اور ان کے خلاف جھوٹے پروپگنڈہ پر مبنی مہم چلائی جا رہی ہے۔
کویتا نے کہا کہ 103 دن گزرنے کے باوجود پارٹی کے کارگزار صدر تارک راما راو نے ایک بار بھی ان سے بات نہیں کی، حالانکہ وہ خود ان سے سازشوں کی شکایت کر چکی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک خاتون ایم ایل سی کو اس طرح پریشان دیکھ کر بھی کے ٹی راما راو نے بھائی ہونے کے ناطے کچھ نہیں کیا۔
کویتا نے کہا کہ وہ پہلے بھی لوگوں کے مسائل اٹھاتی رہی ہیں۔ پارٹی میں جو کچھ ہوا، انہیں سینئر لیڈروں نے سوچنے پر مجبور کیا۔ وہ اپنے والد کی وجہ سے سیاست میں ہیں، جن کا ہاتھ پکڑ کر وہ یہاں تک پہنچیں۔ وہ اپنے والد سے متاثر ہو کر سیاست میں آئیں۔ کے سی آر ہر کمیونٹی سے کیا گیا وعدہ پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ ان کے خلاف غلط پروپیگنڈہ کر رہے ہیں اور ان کی شبیہ کو خراب کر رہے ہیں۔ تلنگانہ کو ایک سماجی پارٹی کی ضرورت ہے۔ اس لیے وہ تلنگانہ سے اہم مسائل اٹھا رہی ہیں۔ کویتا نے کہا کہ جب ان کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم چلائی گئی، تو ان کے بھائی راما راؤ نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا، ’’مجھ پر فرضی مقدمات درج کئے گئے اور پھر میں ساڑھے پانچ مہینے دہلی کی تہاڑ جیل میں قید رہی۔ میں نے اپنے والد کے سی آر کا ہاتھ تھام کر ہی تحریکوں میں حصہ لینا شروع کیا تھا۔ میں پارٹی کارکنان کے ساتھ مل کر اس معاملہ پر آواز بلند کروں گی اور احتجاج کرتی رہوں گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہریش راؤ پر لگنے والے الزامات ایک دن میڈیا میں آتے ہیں اور دوسرے دن غائب ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ ان سب کے باوجود ان کے والد کے سی آر پارٹی کے اندرونی حالات کو سنجیدگی سے نہیں دیکھ رہے۔
یاد رہے کہ کویتا نے اپنے چچا زاد بھائیوں اور بھارت بی آر ایس کے لیڈروں ٹی ہریش راؤ اور جے سنتوش کمار پر کالیشورم پروجیکٹ کے حوالے سے اپنے والد کے سی آر کی شبیہ خراب کرنے کا الزام لگا کر پارٹی میں ہنگامہ برپا کر دیا تھا۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری ٹی رویندر راؤ اور ایک دیگر جنرل سیکریٹری (تادیبی امور کے انچارج) سوما بھرت کمار نے میڈیا میں جاری ایک بیان میں بتایا کہ کویتا کے والد اور بی آر ایس صدر کے چندر شیکھر راؤ نے انہیں (کویتا کو) فوری اثر سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ کویتا کا حالیہ رویہ اور ان کی پارٹی مخالف سرگرمیاں بی آر ایس کو نقصان پہنچا رہی ہیں، اس لیے پارٹی قیادت نے اسے سنجیدگی سے لیا ہے۔ بی آر ایس کی سابقہ ریاستی حکومت کے دوران بنائے گئے کالیشورم پروجیکٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی سی بی آئی (سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن) سے تحقیقات کرائے جانے کے کانگریس حکومت کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے، کویتا نے کہا تھا کہ کے سی آر کے کچھ قریبی لوگوں نے ان کے نام کا استعمال کر کے کئی طریقوں سے فائدہ اٹھایا اور ان کے "بدعنوانیوں" کی وجہ سے ان کے والد کی بدنامی ہو رہی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا تھا کہ کالیشورم پروجیکٹ کے معاملے میں کے سی آر پر بدعنوانی کا الزام لگنے کے لیے ہریش راؤ اور سنتوش کمار ذمہ دار ہیں۔ کویتا نے الزام لگایا تھا کہ کے سی آر لوگوں کی مدد پر توجہ دیتے ہیں، جبکہ وہ (کے سی آر کے قریبی) ٹھیکیداروں کے ساتھ خفیہ لین دین کر کے اپنی دولت بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہریش راؤ اور سنتوش کمار کے پیچھے وزیر اعلیٰ ای ریونت ریڈی کا ہاتھ ہے۔ شاعری گزشتہ کئی مہینوں سے پارٹی کے کچھ لیڈروں کا نام لیے بغیر ان کے خلاف تنقیدی تبصرے کر رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔