بالآخر مودی حکومت نے جسٹس جوسف کے نام پر لگائی مہر

کافی شور شرابے اور تنقید کا سامنا کرنے کے بعد مرکزی حکومت نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ایم جوسف کو سپریم کورٹ بھیجنے کے کالجیم کے فیصلے کو مان لیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ایم جوسف کو سپریم کورٹ بھیجے جانے کا راستہ اب صاف نظر آ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت نے جسٹس کے ایم جوسف کے نام پر سپریم کورٹ کالجیم کی سفارش مان لی ہے۔ کئی مہینوں سے جسٹس جوسف کے نام کو لے کر عدلیہ اور حکومت میں ٹکراؤ دیکھنے کو مل رہا تھا۔

اس کے علاوہ جسٹس کے ایم جوسف کے ساتھ ہی مدراس ہائی کورٹ کی چیف جسٹس اندرا بنرجی اور اڈیشہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ونیت شرن کو بھی پرموٹ کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کی مانیں تو اگلے ہفتے ہی صدر جمہوریہ سکریٹریٹ سے تقرری کا حکم جاری ہو سکتا ہے۔

سپریم کورٹ کالجیم نے اسی سال جنوری میں جسٹس جوسف کا نام حکومت کو بھیجا تھا۔ اس کے بعد وزیر قانون روی شنکر پرساد نے چیف جسٹس دیپک مشرا کو اپریل مہینے میں خط لکھ کر جسٹس جوسف کے نام پر از سر نو غور کرنے کی بات کہی تھی۔ حکومت کا کہنا تھا کہ جسٹس جوسف سے پہلے کئی سینئر جج بھی ہیں، انھیں چھوڑ کر جسٹس کو سپریم کورٹ نہیں بھیجا جا سکتا۔

اسی سال 30 اپریل کو حکومت نے ان ناموں کو سینئریٹی کی بنیاد پر خارج کر دیا تھا۔ اس کے بعد 11 مئی کو ہوئی میٹنگ میں بھی کالجیم نے اس پر اتفاق رائے سے کے ایم جوسف کے نام کو دوبارہ بھیجنے کا فیصلہ لیا تھا لیکن 16 مئی کو ہوئی میٹنگ میں اس فیصلے کو ملتوی کر دیا تھا۔

اس کے بعد 16 جولائی کو کالجیم نے دوبارہ جسٹس جوسف کا نام حکومت کو بھیجا۔ اس بار جسٹس جوسف کے ساتھ دو دیگر ججوں کے نام بھی شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔