جسٹس بی آر گوئی ہوں گے ملک کے اگلے سی جے آئی، 14 مئی 2025 کو لیں گے حلف
جسٹس بی آر گوئی درج فہرست ذات سے آنے والے ملک کے دوسرے چیف جسٹس ہوں گے، ان سے قبل جسٹس کے جی بالاکرشنن بھی سی جے آئی رہ چکے ہیں، جن کا تعلق بھی درج فہرست ذات سے تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
سی جے آئی سنجیو کھنہ کے بعد ہندوستان کے اگلے چیف جسٹس ہوں گے جسٹس بی آر گوئی۔ سنجیو کھنہ نے بدھ (16 اپریل) کو بی آر گوئی کے نام کی سفارش مرکزی وزارت قانون سے کی۔ وہ 14 مئی 2025 کو ملک کے 52ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیں گے۔ موجودہ چیف جسٹس سنجیو کھنہ 13 مئی کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔ واضح ہو کہ بی آر گوئی درج فہرست ذات سے آنے والے ملک کے دوسرے چیف جسٹس ہوں گے، ان سے قبل جسٹس کے جی بالاکرشنن بھی سی جے آئی رہ چکے ہیں، جن کا تعلق بھی درج فہرست ذات سے تھا۔
جسٹس بی آر گوئی تقریباً 6 ماہ تک چیف جسٹس آف انڈیا کے عہدے پر فائز رہیں گے، کیونکہ اس کے بعد وہ بھی ریٹائر ہو جائیں گے۔ بی آر گوئی رواں سال نومبر ماہ میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ جسٹس بی آر گوئی کا تعلق مہاراشٹر کے امراوتی سے ہے۔ انہوں نے سال 1985 میں بطور وکیل کام کرنا شروع کیا تھا۔ اس وقت وہ مہاراشٹر کے سابق ایڈوکیٹ جنرل اور بعد میں مہاراشٹر ہائی کورٹ کے جج بیرسٹر راجہ بھونسلے کے ساتھ کام کرتے تھے۔ بی آر گوئی بامبے ہائی کورٹ میں سال 1987 سے 1990 تک وکالت کرتے رہے۔
بی آر گوئی کو سال 1992 میں بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ میں مہاراشٹر حکومت کا اسسٹنٹ پلیڈر اینڈ اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا تھا۔ وہ سال 2003 میں ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج بنے تھے۔ بی آر گوئی سال 2019 میں سپریم کورٹ آئے اور اب چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) بننے جا رہے ہیں۔ گزشتہ سال بی آر گوئی نے بلڈوزر کی کارروائی پر سوال اٹھائے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ جسٹس بی آر گوئی نے پیر (14 اپریل) کو بھیم راؤ امبیڈکر کی یوم پیدائش پر کہا کہ آئین بنانے کے لیے قوم ہمیشہ ان کی شکر گزار رہے گی۔ سپریم کورٹ کے احاطے میں خطاب کرتے ہوئے جسٹس گوئی نے کہا کہ ’’قوم ہمیشہ ڈاکٹر امبیڈکر کی شکر گزار رہے گی کیونکہ انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے آئین تیار کیا۔ ہندوستان مضبوط ہے، ترقی کر رہا ہے اور دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ یہ ان کا فلسفہ، نظریہ اور دور اندیشی ہے جو ہمیں متحد اور مضبوط بنائے ہوئے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔