بی جے پی کے دور حکومت میں اتر پردیش میں جنگل راج: اکھلیش

اکھیلیش یادو نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت میں امن و امان تباہ ہوگیا ہے۔ بی جے پی اور وزیر اعلیٰ کا زیرو ٹالرنس کا نعرہ جھوٹا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت میں اتر پردیش میں جنگل راج ہے۔ اقتدار کو بچانے کے لیے بی جے پی کے دبنگ اور غنڈے انتشار پھیلا رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں نے ریاست کا امن و امان برباد کر دیا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر گھنشیام ترپاٹھی کو سلطان پور میں بی جے پی لیڈر کے بھتیجے نے بے دردی سے پیٹ پیٹ کر قتل کردیا۔ ڈاکٹر گھنشیام ترپاٹھی سلطان پور کے پی ایچ سی جے ہند پور میں تعینات تھے۔ اسی طرح کانپور میں بی جے پی لیڈر کی دھوکہ دہی سے کسان بابو سنگھ نے خودکشی کرلی۔ بی جے پی لیڈر نے دھوکہ دہی سے کسان کی زمین کا رجسٹریشن کروالیا۔ کسان کے اہل خانہ بی جے پی لیڈر کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن متاثرین کو انصاف نہیں مل رہا ہے۔ لگتا ہے وزیراعلیٰ اخلاقی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ کانپور میں ہی بی جے پی کونسلر کے شوہر نے طاقت کا گھمنڈ دکھاتے ہوئے ایک نوجوان کی بری طرح پٹائی کی۔


مسٹر یادو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو بتانا چاہئے کہ متاثرہ کنبہ کی بات کیوں نہیں سنی جا رہی ہے۔ پوری ریاست میں غریبوں اور محروموں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ کسی کو انصاف نہیں مل رہا۔ بی جے پی حکومت میں غنڈوں کو اقتدار کا تحفظ حاصل ہے۔

خواتین اور بیٹیوں کی عصمت دری اور قتل کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ریاست میں غازی پور سے غازی آباد اور وارانسی سے سہارنپور تک جرائم کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔


شرپسندوں نے سنیچر کی شام جون پور میں ایک میڈیکل اسٹور آپریٹر کو گولی مار دی۔ گزشتہ جمعرات کو سہارنپور کے گنگوہ کے ایک گاؤں سے ایک لڑکی کو اغوا کر کے اس کی عصمت دری کی گئی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت میں امن و امان تباہ ہوگیا ہے۔ بی جے پی اور وزیر اعلیٰ کا زیرو ٹالرنس کا نعرہ جھوٹا ہے۔ بی جے پی طاقتور اور مجرم لیڈروں کی حفاظت کرتی ہے۔ بے قصوروں کو جھوٹے مقدمات میں پھنساتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔