جونا گڑھ میں چوروں کی عجیب واردات، کھانا پکایا، کھایا اور پھر چلتے بنے!

ٹانک بتاتے ہیں کہ جب میں باورچی خانے میں داخل ہوا تو میں نے وہاں پانچ استعمال شدہ پلیٹیں دیکھیں۔کھانا پکانے کے لیے کچھ برتن بھی استعمال کیے گئے۔ انھوں نے بظاہر کچھ چاول اور آلو کی سبزی پکائی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی حکومت کی عاید کردہ پابندیوں کے نتیجے میں متوسط اور غریب طبقات پس کر رہ گئے ہیں۔ ان کا روزگار چھن گیا اور روٹیوں کو ترس گئے۔ کاروباری سرگرمیاں اور ٹرانسپورٹ نظام معطل ہونے کے بعد ان میں ہزاروں افراد کو ہزاروں کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرکے اپنے آبائی وطن کی جانب واپس جانا پڑا ہے۔

کورونا کے سبب جاری لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں سے بے دست وپا ہونے کے باوجود لوگ جسم اور روح کا رشتہ بحال رکھنے کے لیے پیٹ کا ایندھن تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔ ان میں بعض لوگوں نے پیٹ کی خاطر معمولی چوریاں کیں، حالانکہ وہ کوئی عادی چور نہیں ہیں، انہوں نے مجبوری اور لاچاری میں کھانے پینے کی اشیاء چرانے پر مجبور ہوئے۔


ایسا ہی ایک عجیب واقعہ گجرات کے شہر جونا گڑھ میں پیش آیا ہے۔ اس شہر میں بھی لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ایسے میں رات کے وقت پانچ افراد ایک ریستوران میں نقب لگا کر گھس گئے۔ وہ اس کے باورچی خانے میں گئے، وہاں انھوں نے چاول اور آلو کی سبزی پکائی، پھر اسے کھا کر چلتے بنے۔

ان لوگوں کے ریستوران میں داخلے سے لے کر ساری سرگرمیوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج ٹائمز آف انڈیا راجکوٹ نے ٹوئٹر پر پوسٹ کی ہیں۔ اس میں انھیں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ چاول اور آلو کی سبزی پکا رہے ہیں اور پھر اطمینان سے کھانا کھانے کے بعد کسی چیزکو ہاتھ لگائے بغیر وہاں سے خاموشی سے چلے گئے۔


گجنند پراٹھا ہاؤس نامی اس ریستوران کے مالک جتیش ٹانک نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا ہے کہ انھیں 13 مئی کو ریستوان کے نزدیک واقع ایک دفتر مالک کی فون کال موصول ہوئی اور اس نے مطلع کیا کہ ریستوران کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔

ٹانک بتاتے ہیں کہ ''جب میں باورچی خانے میں داخل ہوا تو میں نے وہاں پانچ استعمال شدہ پلیٹیں دیکھیں۔کھانا پکانے کے لیے کچھ برتن بھی استعمال کیے گئے تھے۔ انھوں نے بظاہر کچھ چاول اور آلو سبزی پکائی تھی۔''


پولیس کو بعد میں اس واقعے کے بارے میں مطلع کیا گیا اور ریستوران کے مالک ٹانک نے اس کی فوٹیج سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی۔ جس کے بعد جونا گڑھ کے بی ڈویژن پولیس اسٹیشن کے کچھ کانسٹیبل جائے وقوعہ پر آئے اور انھوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج اپنے قبضے میں لے لی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 May 2020, 7:40 PM