ججوں کو الیکشن کمیشن کے بارے میں منفی تبصرہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے: مرکزی وزیر

قانون و انصاف کے وزیر کرن رجیجو نے ایک تقریب کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ عدلیہ، مقننہ اور الیکشن کمیشن کے درمیان تال میل ہونا ضروری ہے اور کسی کے کام میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔

کرن رجیجو، تصویر یو این آئی
کرن رجیجو، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: قانون اور انصاف کے وزیر کرن رجیجو نے ججوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ، مقننہ اور الیکشن کمیشن کے درمیان تال میل ہونا ضروری ہے اور ججوں کو الیکشن کمیشن کے بارے میں منفی تبصرہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ رجیجو نے منگل کو یہاں ووٹروں 12ویں قومی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ عدلیہ، مقننہ اور الیکشن کمیشن کے درمیان تال میل ہونا ضروری ہے اور کسی کے کام میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کسی پر بھی تنقید کی یہ ٹھیک ہے اور کی جا سکتی ہے لیکن زبان کی کوئی حد ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ کے جج صاحبان سوچ سمجھ کربولنا چاہیے۔

رجیجو نے کہا ’’عدالت کو اس بات پر بھی توجہ دینی چاہئے کہ وہ کس طرح کے الفاظ استعمال کر رہی ہے۔ ہر کوئی اپنا کام کر رہا ہے۔ سخت تنقید میں کوئی برائی نہیں ہے لیکن اچھے کاموں کی بھی تعریف کی جانی چاہئے‘‘۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کووڈ کے دوران جس طرح کا کام کیا، اس نے جمہوری نظام میں پریشانی نہیں ہونے دی۔ الیکشن کمیشن نے اتنے برسوں میں شاندار کام کیا ہے۔


وزیر قانون نے کہا ’’سات الیکشن لڑنے کا میرا خود کا تجربہ بھی بہت اچھا رہا ہے۔ یہی چیز ہندوستان کی جمہوریت کو مضبوط بناتی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ جمہوریت کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں وہ الیکشن کمیشن اور الیکشن کو ہی چیلنج دینے لگتے ہیں۔ الیکشن کمیشن پر تنقید کا مطلب جمہوری انتخابی عمل پر سوال اٹھانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے شہریوں کے پاس ووٹر شناختی کارڈ ہونا شہری حقوق اور جمہوریت کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

اس موقع پر موجود چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا نے کہا کہ ووٹنگ اہم شہری حقوق میں سے ایک ہے اور اس سے جمہوری آئین پر اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے پیش نظر انتخابی ریاستوں میں ویکسینیشن کی رفتار تیز کی گئی ہے۔ چندرا نے کہا ’’پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر تمام انتظامات کیے جا رہے ہیں، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انتخابات مکمل طور پر محفوظ ہوں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں تمام ووٹرز کی شرکت ضروری ہے، اس وقت ملک میں ووٹروں کی تعداد 95 کروڑ سے زائد ہے، ہمارا مقصد ہے کہ کوئی بھی ووٹر سسٹم کی کمی سے ووٹ دینے سے محروم نہ رہے۔ انہوں نے کہا ’’کووڈ مدت کے دوران غیر معمولی حالات میں کمیشن اور اس کے معاونین نے کام کیا، جس کی پوری دنیا میں ستائش کی جا رہی ہے۔ میں سیاسی جماعتوں کی تعریف کرتا ہوں۔ ساتھ ہی ان سے کووڈ سے متعلق رویے اور پروٹوکول پر عمل کرنے کی بھی درخواست کرتا ہوں‘‘۔


واضح رہے کہ ہر سال 25 جنوری کو ہندوستان میں ووٹروں کو قومی دن منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد ملک میں انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے لوگوں کو تحریک دینا ہے۔ اس دن انتخابی عمل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے الیکشن افسران کو بھی اعزاز سے نوازا جاتا ہے۔ ووٹروں کا قومی دن پہلی بار 2011 میں منایا گیا تھا، یہ الیکشن کمیشن کے یوم تاسیس کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ الیکشن کمیشن کا قیام 25 جنوری 1950 کو عمل میں آیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔