جج لویا کی موت پر ’کیراوان‘ کا سنسنی خیز ویڈیو

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

وشو دیپک

خصوصی سی بی آئی عدالت نے جج بی ایس لویا کی موت میں ناگپور پولس، آر ایس ایس اور سہراب الدین شیخ فرضی تصادم معاملے میں ٹرائل کا سامنا کر رہے بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کے خلاف ایک کے بعد ایک ثبوتوں کا انکشاف کرنے کے بعد ’ کیراوان‘ رسالہ نے جج لوہیا کے اہل خانہ کے بیان کا ویڈیو جاری کیا ہے جس سے جج لوہیا کی حیرت انگیز موت پر کئی سوال کھڑے ہوتے ہیں۔

22 نومبر کو نئی دہلی میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں ’ کیراوان‘ کے سیاسی مدیر ہرتوش سنگھ بل نے واضح کیا کہ جج لوہیا کی مشتبہ موت سے منسلک خبر شائع کرنے کا گجرات اسمبلی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے، جیسا کہ بی جے پی الزام عائد کر رہی ہے۔ پریس کانفرنس کا انعقاد ’کیراوان‘ کے سینئر مدیر اور سول سوسائٹی کے اراکین، شبنم ہاشمی، سیدہ حمید، کولن گونجالوس اور اپوروانند کے ذریعہ کیا گیا تھا۔

’کیراوان‘ کے مدیران نے میڈیا کو بتایا کہ نرنجن اس خبر کے ساتھ دوسرے میڈیا ہاؤس بھی گئے تھے لیکن کوئی اسے شائع کرنے کے لیے تیار نہیں تھا کیونکہ یہ خبر برسراقتدار بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کے کردار پر کئی سوال کھڑے کرتی ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران سماجی کارکنان نے جج لویا کی موت کی جانچ کا مطالبہ کیا۔ پلاننگ کمیشن کی سابق رکن سیدہ حمید نے اس سلسلے میں کہا کہ جج لویا کے معاملے میں حیران کن باتیں منظر عام پر آنے کے بعد آزاد اور غیر جانبدار عدلیہ پر قائم لوگوں کے بھروسے کو دھچکا پہنچا ہے۔

سول سوسائٹی کے اراکین نے ’ کیراوان‘ کے مدیران اور پوری تحقیق کرنے والے صحافی نرنجن ٹاکلے اور جج لویا کی فیملی کو سیکورٹی دیے جانے کا مطالبہ کیا۔ حالانکہ ’کیراوان‘ کے مدیران نے کسی طرح کی سیکورٹی لینے سے انکار کر دیا ہے۔ سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے اس موقع پر بتایا کہ ان لوگوں کو پریس کانفرنس نہیں منعقد کرنے کے لیے بھی کہا گیا تھا۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز

بی ایچ لویا جون 2014 میں ممبئی کی خصوصی سی بی آئی عدالت سے منسلک تھے۔ یہ عدالت سہراب الدین معاملے کی سماعت کر رہی تھی جس میں بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ اہم ملزم تھے۔ لویا کی 30 نومبر 2014 کی شب دورۂ قلب سے موت ہو گئی تھی۔ ان کی موت کی اصل وجہ کا پتہ نہیں چلا ہے اور لویا کی فیملی نے بھی ان کی موت کے بعد میڈیا سے بات نہیں کی ہے۔

صحافی نرنجن ٹاکلے 2016 کے نومبر سے لویا کی فیملی سے بات کر رہے تھے۔ کئی میٹنگوں اور ملاقاتوں کے بعد جج لویا کی موت اور سہراب الدین تصادم معاملے میں کئی حیران کرنے والے ثبوت سامنے آئے ہیں۔ نرنجن ٹاکلے کے ذریعہ کیے گئے انکشافات کو ’کیراوان‘ رسالہ لگاتار شائع کر رہا ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر ملک کی بہت کم میڈیا اداروں نے اسے توجہ دی ہے۔ ’قومی آواز‘ نے بھی ان سوالوں کو اٹھاتے ہوئے منگل کو خبر شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ جج لویا کی بہن اور والد نے کہا تھا کہ سہراب الدین معاملے میں ایک خاص فریق کے حق میں فیصلہ دینے کے لیے جج لویا کو 100 کروڑ روپے اور ممبئی میں ایک گھر دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔ مہلوک جج لویا نے اپنی فیملی کو یہ بھی بتایا تھا کہ رشوت لینے کے بجائے یا تو وہ سبکدوش ہو جائیں گے یا کہیں دوسری جگہ ٹرانسفر لے لیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Nov 2017, 6:27 PM