چیف جسٹس دَبے، جسٹس لویا سماعت نئی بنچ کے حوالے

جج بی ایچ لویا موت کی جانچ کا مطالبہ کرنے والی عرضیوں پر بالآخر آئندہ ہفتہ سماعت طے ہو گئی۔ اس کیس کی پہلی سماعت چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی بنچ کے سامنے 22 جنوری کو ہو گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی کی خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج بی ایچ لویا کی موت کے معاملے میں سپریم کورٹ میں داخل عرضی پر اب چیف جسٹس دیپک مشرا کی بنچ سماعت کرے گی۔ سپریم کورٹ کی کیس لسٹ کے مطابق جج لویا کیس 22 جنوری کو سماعت کے لیے چیف جسٹس دیپک مشرا کی بنچ کے حوالے ہے۔ اس بنچ میں چیف جسٹس کے ساتھ جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ بھی ہیں۔ اس سے پہلے یہ معاملہ جسٹس ارون مشرا اور جسٹس ایم شانتنا گودر کی بنچ میں سماعت کے لیے مقرر تھا۔ لیکن 16 جنوری کو جسٹس ارون مشرا کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ لویا کیس کی سماعت کے بعد اپنے تبصرہ میں جسٹس ارون مشرا اور جسٹس ایم شانتنا گودر کی بنچ نے لکھا کہ یہ کیس کسی ’مناسب بنچ‘ کے سامنے پیش کیا جائے۔ اس کے بعد اس بات کی قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں کہ یہ معاملہ سماعت کے لیے کس بنچ کو بھیجا جاتا ہے۔

ممبئی کی سی بی آئی عدالت کے خصوصی جج رہے بی ایچ لویا کی مشتبہ حالات میں ہوئی موت کے معاملے میں سماجی کارکن تحسین پوناوالا اور ممبئی کے ایک صحافی بندھو راج سنبھاجی لون نے عرضی داخل کی ہے۔ جج لویا کی یکم دسمبر 2014 کو مشتبہ حالت میں دل کا دورہ پڑنے سے ناگپور میں موت ہو گئی تھی۔ جج لویا وہاں ایک دوست کی بیٹی کی شادی میں شامل ہونے گئے تھے۔ اس وقت جج لویا سہراب الدین انکاؤنٹر معاملے کی سماعت کر رہے تھے۔ اس معاملے میں کئی پولس افسروں کے ساتھ ہی بی جے پی سربراہ امت شاہ بھی ملزم تھے۔ ’کیراوان‘ میگزین میں شائع ایک رپورٹ میں جج لویا کی فیملی کے لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کیس سے متعلق جج لویا پر بہت دباؤ تھا اور انھیں کئی بار متاثر کرنے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔ اس کے بعد سے ہی جج لویا کا معاملہ سرخیوں میں آ گیا ہے۔

گزشتہ دنوں چیف جسٹس دیپک مشرا کے طریقہ کار سے متعلق سپریم کورٹ کے 4 سینئر ججوں کے ذریعہ کی گئی پریس کانفرنس کے پس پردہ اسباب میں ایک جسٹس لویا کا معاملہ بھی تھا۔ سپریم کورٹ کے چار سینئر ججوں جسٹس جے چیلامیشور، جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس مدن بی لوکُر، جسٹس کورین جوسف نے پریس کانفرنس کر کے حساس اور سیاسی طور سے اہم معاملوں کو سماعت کے لیے اپنی پسند کی بنچ میں بھیجنے کے چیف جسٹس کے فیصلوں پر سوال اٹھائے تھے۔ اپنی پریس کانفرنس میں چاروں ججوں نےبھی جج لویا کیس کا ذکر کیا تھا اور کہا تھا کہ چیف جسٹس اپنے طور پر خاص معاملوں کو چنندہ بنچ میں سماعت کے لیے بھیج رہے ہیں۔ اس کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر وکیل دشینت دَوے نے بھی جسٹس ارون مشرا پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ سی بی آئی کے خصوصی جج رہ چکے لویا کی موت کے معاملے میں سماعت کرنے والے جسٹس ارون مشرا کا بی جے پی اور اس کے سینئر لیڈروں سے قریبی تعلقات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Jan 2018, 5:21 PM