جج لویا موت: سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا

عرضی گزاروں نے سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ سہراب الدین انکاونٹر کیس کی سماعت کر رہے جج کی پر اسرار موت کی ایس آئی ٹی جانچ کرائی جائے۔ اس کیس میں بی جے پی کے موجودہ صدر امت شاہ ایک ملزم تھے۔

تصویر سوشل میدیا
تصویر سوشل میدیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جج بی ایچ لویا کی پر اسرار موت کی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعہ چھان بین کرانے کے لئے داخل عرضیوں پر آج اپنے احکامات محفوظ کر لئے۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی والی بنچ نے عرضی گزاروں اور ہند یونین کی دلیلوں اور معروضات کو مفصل طور پر سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بنچ کےدیگر ارکان جسٹس اے ایم کھانولکر اور ڈی وائی چندر چڈ تھے۔
عرضی گزاروں نے سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ اُس جج کی پر اسرار موت کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعہ جانچ کرائی جائے جوسانحے کے وقت مبینہ سہراب الدین انکاونٹر کیس کی سماعت کر رہے تھے۔اس کیس میں بی جے پی کے موجودہ صدر امت شاہ ایک ملزم تھے۔
زیر تذکرہ جج کی موت ناگ پور میں ہوئی تھی جہاں وہ ایک پرائیویٹ تقریب میں شریک تھے۔ عرضی گزاران انیتا شنوئے، تحسین پونیوالا اور بندھوراج سمبھا جی کا الزام ہے کہ جج لویا کی ، دسمبر 2014 میں، جب وہ مبینہ سہراب الدین انکاونٹر کیس کی سماعت کر رہے تھےانتہائی پر اسرار حالت میں موت ہوئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔