کیا اسکارپین آبدوزوں پر فرانس سے بات نہیں بنی

کہا یہ جا رہا ہے کہ دونوں ملک اسکارپین معاہدے پر بات چیت کر رہے تھے، لیکن وقت پر بات چیت مکمل نہیں کر سکےجس کی وجہ سے مشترکہ بیان میں اس کا ذکر نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی حال ہی میں 13-14 جولائی  کوفرانس کے دو روزہ  دورے پر گئے تھے۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی صدارت میں وفود کی سطح کی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا۔ لیکن اس بیان میں فرانس سے تین اسکارپین آبدوزوں کی خریداری اور لڑاکا طیاروں کی مشترکہ ڈویلپمنٹ  کا معاہدہ شامل نہیں تھا۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق اسے ہندوستان کے لیے ایک جھٹکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ کیونکہ یہ توقع کی جا رہی تھی کہ وزیر اعظم مودی کے دورہ فرانس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اسکارپین آبدوز کی خریداری اور اگلی نسل کے لڑاکا جیٹ انجن بنانے کا معاہدہ ہو سکتا ہے۔

انگریزی اخبار 'انڈین ایکسپریس' کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستانی اور فرانسیسی حکام اسکارپین آبدوزوں کی خریداری اور لڑاکا طیاروں کے انجنوں کے مشترکہ ڈویلپمنٹ  کے حوالے سے مشترکہ بیان کے لیے وقت پر بات چیت مکمل نہیں کر سکے۔


رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں ممالک کے حکام نے ڈیل کو وقت پر مکمل کرنے کی پوری کوشش کی، تاکہ معاہدے کو مشترکہ بیان میں شامل کیا جاسکے۔ لیکن  وزیر اعظم مودی اور صدر میکرون کے درمیان ملاقات تک ڈیل کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اسکارپین ڈیل کی بات چیت کے کچھ اقتباسات قبل ازیں وزارت خارجہ، حکومت ہند کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے تھے۔ لیکن بعد میں جب مشترکہ دو طرفہ بیان جاری ہوا تو اس بیان کو ہٹا دیا گیا۔ ساتھ ہی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بیان غلطی سے اپ لوڈ کیا گیا تھا۔


حکومت کی یہ غیر ارادی غلطی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ دونوں ملک اسکارپین معاہدے پر بات چیت کر رہے تھے، لیکن وقت پر بات چیت مکمل نہیں کر سکے۔ جس کی وجہ سے دونوں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں اسے شامل نہیں کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اہداف کے پیش نظر اس طرح کی ڈیل کی بات چیت ایک معمول کی بات ہے۔ لیکن کئی بار ڈیل فائنل نہیں ہوتی، پھر اسے بیان سے نکال دیا جاتا ہے۔ یہ بھی ایک ایسا ہی معاملہ تھا۔

جبکہ ایک اور ذریعے کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ سے کچھ بھی نہیں ہٹایا گیا ہے۔ دونوں جماعتوں نے اس بیان پر اتفاق کیا ہے۔ یہ بیان اب بھی فرانسیسی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ ایسا ہو سکتا ہے کہ معاہدے کے حوالے سے ابتدائی بات چیت ہماری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی گئی ہو۔ پچھلی گفتگو میں ایسی بہت سی باتیں ضرور ہوئیں جن پر حتمی معاہدہ نہیں ہو سکا۔


اسکارپین آبدوز کیا ہے؟

اسکارپین آبدوز کا ریڈار سسٹم دنیا کے بہترین سسٹم میں سے ایک ہے۔ اس کلاس کی آبدوزیں طویل فاصلے تک مار کرنے والے گائیڈڈ ٹارپیڈو کے ساتھ ساتھ جنگی جہاز شکن میزائلوں سے بھی لیس ہیں۔جنوری 2023 میں شروع کی گئی آئی این ایس وگیر بھی اسکارپین کلاس آبدوز ہے۔ یہ انتہائی جدید نیویگیشن، ٹریکنگ سسٹم سے لیس ہے۔ اس کے ساتھ اسے کئی طرح کے ہتھیاروں سے بھی لیس کیا گیا ہے۔ آئی این ایس وگیر مختلف قسم کے مشن انجام دے سکتا ہے۔ جیسے اینٹی سرفیس وارفیئر، اینٹی سب میرین وارفیئر، انٹیلی جنس اکٹھا کرنا، میری ٹائم مائن لینگ، ایریا سرویلنس وغیرہ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔