چین کو نوکریاں، انڈیا کے لئے جملہ! راہل گاندھی کا مودی حکومت پر پھر حملہ

راہل گاندھی نے ٹویٹ کے ذریعے مودی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے سب سے زیادہ روزگار پیدا کرنے والے غیر منظم شعبے اور ایم ایس ایم ای کو تباہ کر دیا ہے

راہل گاندھی، تصویر یو این آئی
راہل گاندھی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران بدھ کے روز لوک سبھا میں صدر کے خطبہ پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا اور ان کا حملے کرنے کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ راہل گاندھی نے اب ایک ٹویٹ میں مودی حکومت پر عائد کیا ہے کہ اس نے سب سے زیادہ روزگار پیدا کرنے والے غیر منظم شعبے اور ایم ایس ایم ای (مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم کاروبار) کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اب ’ ہندوستان میں تیار کرو اور چین سے خریدو‘ یعنی انڈیا کے لیے جملے اور چین کے لیے نوکریاں!

انہوں نے ٹویٹ میں لکھا، ’’ہندوستان کے لیے جملہ، چین کے لیے نوکریاں! مودی حکومت نے سب سے زیادہ روزگار پیدا کرنے والے غیر منظم شعبے اور ایم ایس ایم ای کو تباہ کر دیا ہے۔ جس کا نتیجہ اب یہ ہے کہ 'میک ان انڈیا' اب 'چین سے خریدیں'۔‘‘


ٹوئٹ کے ساتھ راہل گاندھی نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں گرافکس کے ذریعے ان کی منموہن حکومت اور مودی حکومت کا موازنہ کیا گیا ہے۔ ویڈیو کے مطابق سال 2021 میں چین سے درآمدات میں 46 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ ویڈیو میں روزگار کی بات کرتے ہوئے راہل گاندھی کی لوک سبھا میں تقریر سے کچھ کلپس شامل کیے گئے ہیں، جس میں وہ کہتے ہیں کہ آج ہندوستان میں 50 سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے، آپ نے میک ان انڈیا کی بات، اسٹارٹ اپ انڈیا کی بات لیکن روزگار جو ہمارے نوجوانوں کو جو ملنا چاہیے تھا وہ نہیں ملا اور جو تھا وہ غائب ہو گیا۔ اس ویڈیو میں چین سے ہندوستان کا کچھ حصہ زبردستی چھیننے اور اسے اپنا ہونے کا دعویٰ کرنے پر بھی حکومت پر حملہ کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت اب بھی چین کی ترقی کو یقینی بنا رہی ہے۔

خیال رہے کہ راہل گاندھی نے بدھ کے روز لوک سبھا میں چین کے حوالہ سے مرکزی حکومت پر حملہ بولا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ہندوستان کا سٹریٹجک ہدف چین اور پاکستان کو الگ رکھنا ہونا چاہیے تھا، کیونکہ یہ دونوں پڑوسی ممالک ہندوستان کے لیے خطرہ ہیں لیکن حکومت کی پالیسیوں نے ان دونوں ممالک کو اکٹھا کر دیا۔ انہوں نے اس صورتحال کو ہندوستان کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔


کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے مزید کہا تھا کہ ہندوستان کے نوجوان روزگار مانگ رہے ہیں لیکن حکومت فراہم کرنے سے قاصر ہے۔ اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ برسوں کے دوران 3 کروڑ نوجوانوں نے روزگار کھو دیا ہے اور گزشتہ 50 برسوں میں آج سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Feb 2022, 11:42 AM