جے این یو تشدد: دو واٹس ایپ گروپوں کے فون ضبط کرنے کی ہدایت

دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو دو واٹس ایپ گروپوں ’فرینڈز آف آر ایس ایس‘ اور ’یونیٹی اگینسٹ لیفٹ‘ کے واٹس ایپ گروپ کے تمام ممبران اور ایڈمن کے فون ضبط کرنے کی ہدایت دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں تشدد کے واقعات کے معاملے میں دہلی پولیس ایک واٹس ایپ گروپ کے 34 اراکین کو نوٹس جاری کرکے ان سے پوچھ گچھ کرے گی اور اس معاملے میں وہ اب تک آٹھ لوگوں سے سوال جواب کرچکی ہے۔ دریں اثنا، دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو دو واٹس ایپ گروپوں ’فرینڈز آف آر ایس ایس‘ اور ’یونیٹی اگینسٹ لیفٹ‘ کے واٹس ایپ گروپ کے تمام ممبران اور ایڈمن کے فون ضبط کرنے کی ہدایت دی ہے۔

پولیس نے گزشتہ ایک سے پانچ جنوری کے درمیان ہوئے واقعات کے سلسلے میں نو لوگوں کی شناخت کی تھی اور ان میں سے تین سے وہ پوچھ گچھ کرچکی ہے۔ اب 34 اور لوگوں کو نوٹس دیئے جانے سے پولیس پوچھ گچھ کے دائرے میں کل 43 افراد آجائیں گے۔


دہلی ہائی کورٹ نے ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس سے واٹس ایپ کے دو گروپوں کے اراکین کے ٹیلی فون ڈاٹا کے ذریعہ واقعہ کے وقت دیئے گئے پیغامات کی معلومات حاصل کرنے کو کہا ہے۔

سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ دہلی پولیس اس کے لئے ان گروپوں کے 34 لوگوں کو پوچھ گچھ کےلئے نوٹس جاری کرے گی۔ ان 34 لوگوں میں وہ چار لوگ بھی شامل ہیں جنہیں ایک پرائیویٹ ٹیلی ویژن چینل کے اسٹنگ آپریشن میں دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے این یو تشدد کی مختلف واقعات کے معاملے میں اب تک 8 لوگوں سے پوچھ تاچھ کی جاچکی ہے۔


قبل ازیں، دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو ہدایت دی کہ دونوں واٹس ایپ گروپوں کے ممبروں کو طلب کیا جائے اور ان کے فون ضبط کر لئے جائیں۔

واضح رہے کہ جے این یو میں فیس میں اضافہ کے لئے تین مہینے سے چلی آرہی تحریک کے دوران اس مہینے کے شروع میں اسٹوڈنٹ یونین کے ذریعہ نئے اجلاس کے لئے رجسٹریشن کے بائیکاٹ کی وجہ سے تشدد کے واقعات ہوئے۔ پانچ جنوری کو کچھ نقاب پوشوں نے یونیورسٹی میں گھس کر طلبہ اور دیگر کے ساتھ مارپیٹ کی۔ اس سے پہلے طلبہ کے الگ الگ گروپوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔