مہاراشٹر تشدد گجرات ہار کی بوکھلا ہٹ کا نتیجہ: میوانی

جگنیش میوانی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دلتوں پر ہوئے تشدد پر خاموش نہ رہیں بلکہ اپنا موقف واضح کریں۔

تصویر قومی آواز/ ویپن
تصویر قومی آواز/ ویپن
user

قومی آوازبیورو

پہلی مرتبہ ممبر اسمبلی بنے دلت لیڈر جگنیش میوانی نے دہلی کے پریس کلب میں پریس کانفرنس کر وزیر اعظم نریندر مودی پر نہ صرف حملہ کیا بلکہ یکے بعد دیگرے کئی سوالات پوچھ ڈالے۔ انھوں نے بھیما-کوریگاؤں تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے نریندر مودی سے سوال کیا کہ ’’دلتوں پر ہوئے تشدد کے سلسلے میں وزیر اعظم مودی خاموش کیوں ہیں؟ خود کو امبیڈکر بھگت بتانے والے مودی کو تشدد پر بیان دینا چاہیے۔‘‘ پریس کانفرنس میں جگنیش نے تشدد سے متعلق خود پر لگے سبھی الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ’’آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگ گجرات اسمبلی انتخابات میں کم سیٹیں ملنے سے بوکھلائے ہوئے ہیں اور 2019 انتخابات کو لے کر بھی خوفزدہ ہیں اس لیے غصہ نکالنے کے لیے مہاراشٹر تشدد میں میرا نام اچھال کر شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘

میوانی نے نامہ نگاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے اپنی تقریروں میں قابل اعتراض الفاظ کے استعمال کو بھی سرے سے خارج کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میری تقریر کا ایک بھی لفظ نہ تو قابل اعتراض ہے اور نہ ہی اشتعال انگیز۔ مجھے جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘‘

پریس کانفرنس میں جگنیش میوانی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کئی سوال کیے اور اس کا جواب دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ انھوں نے پوچھا کہ ’’کیا دلتوں کو پرامن ریلی نکالنے کا حق حاصل نہیں ہے؟ وزیر اعظم کی دلتوں کے تئیں کوئی ذمہ داری ہے یا نہیں؟ خود کو امبیڈکر کا بھگت بتانے والے وزیر اعظم خاموش کیوں ہیں؟‘‘ اتنا ہی نہیں میوانی نے کہا کہ ’’مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد ویمولا، اونا، سہارنپور اور اب بھیما-کوریگاؤں میں دلتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، وقت آ گیا ہے کہ مرکز اپنا نظریہ واضح کرے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر میں جس مقام پر تشدد ہوا اس جگہ میں موجود ہی نہیں تھا اور نہ ہی میں مہاراشٹر بند میں شامل ہوا پھر کس بات کے لیے میرے اوپر کیس کیا گیا۔

تصویر قومی آواز/ ویپن
تصویر قومی آواز/ ویپن

اس دوران جگنیش میوانی نے 9 جنوری کو نئی دہلی میں ’یوا ہُنکار ریلی‘ کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس ریلی کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر کی طرف قدم بڑھائیں گے اور ایک ہاتھ میں ’منوسمرتی‘ اور دوسرے ہاتھ میں ’آئین‘ ہوگا۔‘‘ جگنیش نے مودی کو متنبہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’اگر اسی طرح دلتوں کو دبایا گیا تو ہم 2019 میں سبق سکھائیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ کسی بھی طرح صحیح نہیں ہے کہ میرے اوپر کیس کرنے کے ساتھ ہی حکومت ملک کے لاکھوں دلتوں پر بھی کیس کر رہی ہے۔ میں اپنے حامیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کسی بھی طرح کا تشدد نہ پھیلائیں اور حکومت کی سازش کو سمجھیں۔‘‘

واضح رہے کہ مہاراشٹر میں پیدا تشدد کے بعد پونے پولس نے جگنیش میوانی اور جے این یو طلبا لیڈر عمر خالد کے خلاف مبینہ طور پر دو فرقوں کے درمیان جذبات کو مشتعل کرنے کے الزام میں کیس درج کیا ہے۔ اس کے بعد پولس نے جگنیش کے خلاف سرچ وارنٹ بھی جاری کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔