جھارکھنڈ: تین شہروں میں بیٹھ کر سائبر کرائم کرنے والے کئی جرائم پیشے گرفتار

آپ کے بینک اکاؤنٹ سے اگر فرضی طریقے سے رقم کی نکاسی ہوئی ہے تو سب سے پہلا اندیشہ یہی ہے کہ اس کے پیچھے جھارکھنڈ میں سرگرم سائبر کریمنلس کا ہاتھ ہے۔

سائبر کرائم / آئی اے این ایس
سائبر کرائم / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دن بہ دن سائبر کرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرکاری و پرائیویٹ بینکس لگاتار ایس ایم ایس کے ذریعہ صارفین کو محتاط رہنے کا مشورہ دیتے رہتے ہیں۔ اس کے باوجود آپ کے بینک اکاؤنٹ سے اگر فرضی طریقے سے رقم کی نکاسی ہوئی ہے تو سب سے پہلا اندیشہ یہی ہے کہ اس کے پیچھے جھارکھنڈ میں سرگرم سائبر کریمنلس کا ہاتھ ہے۔ ایسے جرائم پیشوں کی تلاش میں نئی دہلی سے نکلی سائبر کرائم برانچ کی خصوصی ٹیم نے گزشتہ چار دنوں میں جھارکھنڈ میں کئی جگہوں پر چھاپہ ماری کی۔ جھارکھنڈ کےد ھنباد، رام گڑھ اور جامتاڑا سے اب تک ڈیڑھ درجن سے زیادہ سائبر جرائم پیشوں کی گرفتاری کی خبریں بھی سامنے آ چکی ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعہ کو دھنباد سے چھ اور اس سے پہلے 23 مارچ کو رام گڑھ سے چھ سائبر کریمنلس پکڑے گئے ہیں۔ ان کریمنلس نے الگ الگ لوگوں کے بینک اکاؤنٹ سے تقریباً 50 لاکھ روپے اڑائے ہیں۔ دہلی سائبر کرائم برانچ ٹیم کے افسر منوج کمار نے بتایا کہ نیشنل سائبر کرائم پورٹل پر بینک اکاؤنٹ سے آن لائن پیسے اڑانے کی مجموعی طور پر 51 شکایتیں درج ہیں۔ ان کی جانچ کے دوران یہ پایا گیا کہ فراڈ کے بیشتر معاملوں میں جن موبائل نمبر کا ساتعمال کیا گیا ہے ان کے لوکیشن جھارکھنڈ میں ہیں۔ حالانکہ جانچ کے دوران یہ اخذ کیا گیا ہے کہ سائبر کریمنل گینگ نے ملک کے کئی شہروں میں اپنے کال سنٹر بنا رکھے ہیں۔ جھارکھنڈ کے علاوہ سورت، کولکاتا سمیت سات شہروں میں الگ الگ ٹیمیں چھاپہ ماری کر رہی ہیں۔


بتایا گیا کہ رام گڑھ شہر واقع ہوٹل بلو ڈائمنڈ سے آٹھ سائبر جرائم پیشوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ لوگ ہوٹل میں کمرہ لے کر سائبر فراڈ کو انجام دے رہے تھے۔ دوسری طرف دھنباد میں جمعہ کو سائبر سیل کی ٹیم نے برورا تھانہ حلقہ کے مرائیڈیہہ سے ونود گوپ اور پرمود گوپ کو پکڑا ہے۔ اس کے بعد ان کے چار دیگر ساتھیوں کو دھنباد کے دوسرے علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔ ان کے علاوہ جامتاڑا سے بھی چار لوگوں کی گرفتاری کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔