جھارکھنڈ: کھونٹی پولس کو نہیں کورونا کا ڈر، وہ جان گئے ہیں انگریزی حرف ’وائی‘ کی طاقت

کھونٹی پولس کے مطابق ’وائی‘ شکل کے ڈنڈے سے لوگوں پر کارروائی بھی ہو جاتی ہے اور سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل بھی ہو جاتا ہے۔ اس ڈنڈے کو بار بار سینیٹائز کیا جاتا ہے تاکہ کورونا انفیکشن پھیلنے کا خطرہ نہ رہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا انفیکشن کا خوف طبی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ پولس اہلکاروں پر بھی پوری طرح طاری ہے۔ ہندوستان میں درجنوں ڈاکٹر اور پولس اہلکار کورونا وائرس کی زد میں ہیں اور ہندوستان میں ایک ڈاکٹر کی تو موت بھی واقع ہو چکی ہے۔ لیکن جھارکھنڈ واقع کھونٹی علاقہ کی پولس کورونا سے بے خوف نظر آ رہی ہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ انھوں نے انگریزی حرف 'وائی' کی طاقت کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

دراصل کھونٹی پولس نے ڈیوٹی کے دوران کورونا وائرس انفیکشن سے بچنے کا ایک انتہائی نایاب طریقہ نکالا ہے۔ لکڑی کے ڈنڈے کو انھوں نے 'وائی' کی شکل دے دی ہے اور جو بھی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اس کو پکڑنے میں اسی 'وائی' شکل کے ڈنڈے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس ڈنڈے کی وجہ سے پولس اپنا کام سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرتے ہوئے کر رہی ہے۔


ہندوستان میں کئی مقامات سے لوگوں کے ذریعہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کا معاملہ سامنے آیا ہے اور ان کے خلاف پولس نے سخت کارروائی بھی کی ہے۔ لیکن کارروائی کے دوران وہ جانے انجانے میں اس ملزم کے رابطہ میں آ جاتے ہیں، اور اگر وہ کورونا پازیٹو ہو تو پولس اہلکار کے بھی کورونا کی زد میں آنے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے کھونٹی پولس نے لکڑی کے ڈنڈے سے 'وائی' بنایا اور پھر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بے خوف ہو کر کارروائی شروع کر دی۔ نہ تو پولس اہلکار اس شخص کے رابطہ میں آتا ہے اور نہ ہی سوشل ڈسٹنسنگ کا ضابطہ ٹوٹتا ہے۔

'وائی' کی شکل کا جو ڈنڈا کھونٹی پولس اہلکاروں نے تیار کیا ہے، اس کی لمبائی تقریباً دو میٹر ہوتی ہے، اور قابل ذکر ہے کہ سوشل ڈسٹنسنگ میں لوگوں سے کم از کم ایک میٹر دوری بنا کر رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔ جب کسی شخص کو گرفتار کرنا ہوتا ہے تو دو پولس والے دو طرف سے 'وائی' شکل کے ڈنڈوں کے ذریعہ اسے گھیر لیتے ہیں۔ اس طرح سے پولس کو ہاتھ سے ملزم کو پکڑنے کی ضرورت نہیں پڑتی اور ڈیوٹی بھی ہو جاتی ہے۔ کھونٹی پولس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں و نرسوں کے علاوہ کورونا انفیکشن کا خطرہ سب سے زیادہ پولس والوں کو ہی ہے۔ اس لیے خاص طرح کے ڈنڈے کا استعمال شروع کیا گیا۔ اس ڈنڈے سے لوگوں پر کارروائی بھی ہو جاتی ہے اور دوری بھی بنی رہتی ہے۔ پولس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ بار بار اس ڈنڈے کو سینیٹائز بھی کیا جاتا ہے تاکہ کسی دوسرے شخص کو بھی کورونا انفیکشن کا خطرہ نہ رہے۔


قابل ذکر ہے کہ اب تک کھونٹی سمیت پورے جھارکھنڈ میں کسی بھی پولس اہلکار میں کورونا انفیکشن کی خبر سامنے نہیں آئی ہے۔ کھونٹی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی معاملہ میں اب تک مختلف تھانوں میں 34 لوگوں پر معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولس لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرانے میں مصروف ہے۔ ضلع میں اب تک 38 مشتبہ مریضوں کے سیمپل کی جانچ بھی ہوئی ہے، لیکن فی الحال کوئی رپورٹ پازیٹو نہیں آئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */