جھارکھنڈ میں گِگ ورکرس کے حقوق کو قانونی تحفظ، ریاستی اسمبلی سے منظور شدہ بل کو گورنر کی منظوری
جھارکھنڈ میں پلیٹ فارم بیسڈ گِگ ورکرس کے لیے سماجی تحفظ کا راستہ ہموار ہو گیا۔ گورنر نے رجسٹریشن و ویلفیئر بل 2025 کو منظوری دے دی، جس سے کم از کم اجرت، بیمہ اور فلاحی فوائد ملیں گے

رانچی: جھارکھنڈ میں فوڈ ڈیلیوری، ٹیکسی اور بائیک ٹیکسی خدمات سے وابستہ گِگ ورکرس کے حقوق کے تحفظ کی سمت ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ریاستی حکومت نے اسمبلی سے ’جھارکھنڈ پلیٹ فارم بیسڈ گِگ ورکرس (رجسٹریشن اینڈ ویلفیئر) بل، 2025‘ کو پاس کیا تھا، جسے اب گورنر سنتوش کمار گنگوار نے منظوری دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں گِگ ورکرس کے لیے سماجی تحفظ اور فلاح و بہبود کا ایک باقاعدہ قانونی ڈھانچہ نافذ ہونے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
جھارکھنڈ اسمبلی سے یہ بل مانسون اجلاس کے دوران منظور کیا گیا تھا، جس کا مقصد ڈیلیوری بوائز، ایپ بیسڈ ٹیکسی اور بائیک ٹیکسی ڈرائیورز سمیت دیگر پلیٹ فارم بیسڈ کارکنان کو منظم کرنا اور انہیں بنیادی حقوق فراہم کرنا ہے۔
اس قانون کے تحت ’جھارکھنڈ پلیٹ فارم بیسڈ گِگ ورکرس ویلفیئر بورڈ‘ تشکیل دیا جائے گا، جس کا صدر دفتر رانچی میں ہوگا۔ اس بورڈ کے صدر محنت و روزگار کے وزیر ہوں گے، جبکہ متعلقہ محکمے کے سکریٹری سمیت پانچ دیگر ارکان بورڈ میں شامل ہوں گے۔ بورڈ کے ارکان کی مدتِ کار تین برس مقرر کی گئی ہے۔
قانون کے مطابق گِگ ورکرس کے ساتھ ساتھ خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں اور ایگریگیٹرز کا اندراج لازمی ہوگا۔ گِگ ورکرس کے لیے کام کے وقت اور طے شدہ فاصلے کی بنیاد پر کم از کم اجرت مقرر کی جائے گی۔ اس کے علاوہ سماجی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف فلاحی اسکیمیں وقتاً فوقتاً تیار کی جائیں گی۔
ریاستی حکومت نے واضح کیا ہے کہ فلاحی چندے کی لاگت نہ تو صارفین پر ڈالی جائے گی اور نہ ہی گِگ ورکرس پر اس کا کوئی بوجھ پڑے گا۔ تمام ایگریگیٹرز کا رجسٹریشن لازمی ہوگا اور ریاست میں ان کے سالانہ ٹرن اوور کی بنیاد پر کم از کم ایک فیصد اور زیادہ سے زیادہ دو فیصد تک فلاحی چندہ وصول کیا جائے گا۔
اندراج کے بعد ہر گِگ ورکر کو ایک خصوصی منفرد شناختی نمبر فراہم کیا جائے گا۔ انہیں کم از کم اجرت، محفوظ حالات میں کام کرنے اور کام کی شرائط سے متعلق معاملات میں بورڈ سے مشورہ لینے کا حق حاصل ہوگا۔ قانون کے تحت اجرت کی ادائیگی کم از کم ہفتہ وار بنیاد پر یقینی بنانا لازم ہوگا۔
قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ایگریگیٹرز پر 50 ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ خلاف ورزی برقرار رہنے کی صورت میں روزانہ 5 ہزار روپے اضافی جرمانہ وصول کیا جائے گا۔ کسی جرم کی صورت میں کمپنی کے ڈائریکٹر، منیجر یا دیگر ذمہ دار افسران کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جا سکے گی۔ اس طرح اس قانون سے سویگی، زومیٹو، اولا، اوبر اور ریپیڈو جیسی کمپنیوں سے وابستہ گِگ ورکرس کو کم از کم اجرت، بیمہ اور دیگر سماجی تحفظ کے فوائد حاصل ہونے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔