جھارکھنڈ: کانگریس کی شلپی نیہا ترکی نے گنگوتری کجور کو دی شکست

کانگریس کی شلپی نیہا ترکی نے اپنے نزدیکی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی کی گنگوتری کجو ر کو 23517 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

تصویر ٹوئٹر @HemantSorenJMM
تصویر ٹوئٹر @HemantSorenJMM
user

یو این آئی

رانچی: جھارکھنڈ میں مانڈر اسمبلی ضمنی انتخاب کا نتیجہ کانگریس کے کھاتے میں گیا ہے۔ کانگریس کی شلپی نیہا ترکی نے اپنے نزدیکی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی کی گنگوتری کجو ر کو 23517 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ شلپی نیہا ترکی کو 95062 ووٹ حاصل ہوئے، جبکہ بی جے پی کی گنگوتری کجور کو 71545 ووٹ ملے۔ مقابلے کو سہ رخی بنانے میں مصروف دیو کمار دھان کو محض 22395 ووٹوں سے ہی مطمئن ہونا پڑا۔

کانگریس کی شلپی نیہا ترکی نے اپنے نزدیکی حریف بھارتیہ جنتا پارٹی کی گنگوتری کو شکست دے کر یہ سیٹ حاصل کی ہے۔ سال 2005 اور 2009 میں مسلسل دو مرتبہ مانڈر سے کامیاب شلپی نیہا ترکی کے والد بندھو ترکی کو سال 2014 کے انتخاب میں گنگوتری کجور نے شکست دے کر جیت کی ہیٹرک لگانے سے روک دیا تھا۔ لیکن سال 2019 میں بی جے پی نے گنگوتری کجور کو امیدوار ہی نہیں بنایا، اس وجہ سے بندھو ترکی نے اس وقت بی جے پی کے دیو کمار دھان کو شکست دے کر جیت حاصل کی تھی۔ لیکن اس مرتبہ بندھو ترکی انتخاب لڑنے سے نااہل ہوگئے اور ان کی بیٹی نے گنگوتری کجور سے اپنے والد کی شکست کا بدلہ لیا۔


مانڈر اسمبلی ضمنی انتخاب میں آزاد امیدوار دیو کمار دھان کی حمایت میں انتخابی تشہیر کے لئے اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی پہنچے تھے۔ ان کی ریلی میں بھی بھیڑ تھی اور دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ مانڈر ضمنی انتخابی تشہیر میں جتنی بھی ریلیاں ہوئیں، اس میں سب سے زیادہ بھیڑ اویسی کی انتخابی ریلی میں ہوئی، لیکن یہ بھیڑ دیو کمار دھان کے حق میں ووٹ میں تبدیل نہیں ہوسکی۔ دیو کمار دھان کو محض 22395 ووٹوں سے مطمئن ہونا پڑا۔

مانڈر اسمبلی ضمنی انتخاب میں کانگریس امیدوار شلپی نیہا ترکی کی جیت کے ساتھ ہی ان کے والد اور سابق وزیر بندھو ترکی کا علاقہ میں دبدبہ قائم ہوگیا ہے۔ بندھو ترکی مانڈر اسمبلی حلقہ سے چھ مرتبہ الگ ۔ الگ انتخابی نشان سے انتخاب لڑ چکے ہیں اور تین مرتبہ جیت بھی حاصل کی ہے۔ اس مرتبہ ان کی بیٹی کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب جتنے میں کامیاب رہی۔ جبکہ اس سے قبل بندھو ترکی کانگریس سمیت دیگر جماعتوں کے امیدوار کو ہی شکست دے کر انتخاب میں کامیاب ہوتے رہیں ہیں۔ ان کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد علیحد جھارکھنڈ ریاست کی تشکیل کے بعد پہلی مرتبہ مانڈر سے کانگریس کو جیت ملی ہے۔


ضمنی انتخابی نتائج کی ایک خاص بات یہ بھی رہی ہے کہ ضمنی انتخاب میں 14 امیدواروں میں سے 10 امیدواروں سے زائد ووٹ نوٹا کو ملے ہیں۔ نوٹا کا استعمال 2633 رائے دہندوں نے کیا۔ مانڈر اسمبلی ضمنی انتخاب بندھو ترکی کی اسمبلی رکنیت ختم ہونے کی وجہ سے کرائے گئے۔ بندھو ترکی آمدنی سے زائد املاک کے معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 28 مارچ کو قصور وار قرار دیتے ہوئے 3 سال کی سزا سنائی تھی، جس کی وجہ سے آئینی مجبوری کی وجہ سے ان کی اسمبلی رکنیت ختم ہوگئی تھی۔ اس کے بعد 23 جون کو ضمنی انتخاب کے لئے 61.25 فیصد رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دیہی کا استعمال کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔