جیور ایئرپورٹ اپنے پہلے ٹیسٹ میں ہوا پاس، کیلبریشن فلائٹ کی کامیاب لینڈنگ
کیلبریشن فلائٹ کوئی عام پرواز نہیں ہوتی۔ یہ پرواز خصوصی طور سے ڈیزائن کیے گئے اور اعلیٰ تکنیک والے سامانوں سے مزین طیارہ سے کی جاتی ہے۔ اس پرواز کا مقصد ہوائی اڈہ پر موجود سبھی سسٹم کی جانچ ہوتا ہے۔

جیور کا نوئیڈا انٹرنیشنل ایئرپورٹ اپنی پہلی پرواز کے لیے اب پوری طرح سے تیار ہے۔ 31 اکتوبر کو ہندوستانی ہوابازی اتھارٹی (اے اے آئی) کی کیلبریشن فلائٹ نے یہاں کامیاب لینڈنگ کی۔ یہ لینڈنگ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ کسی بھی نئے ایئرپورٹ پر آپریشن کی منظوری دینے سے پہلے تکنیکی اور سیکورٹی پیمانوں کی سخت جانچ کی جاتی ہے۔ کیلبریشن فلائٹ اسی عمل کا بہت ضروری حصہ ہے۔ اس کامیاب لینڈنگ سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ جیور ایئرپورٹ اب اپنے آپریشن کے بے حد قریب پہنچ چکا ہے۔
کیلبریشن فلائٹ کوئی عام پرواز نہیں ہوتی۔ یہ پروازخاص طور سے ڈیزائن کیے گئے اور اعلیٰ تکنیک والے سامانوں سے مزین طیارہ سے کی جاتی ہے۔ اس پرواز کا مقصد ہوائی اڈہ پر لگے نیویگیشن، مواصلات اور لینڈنگ سسٹم کی جانچ کرنا ہوتا ہے۔ جب کوئی طیارہ رَنوے کے قریب آتا ہے تو اسے کس اونچائی پر، کس رفتار سے اور کس سمت میں اترنا ہے، یہ سب زمین پر لگے سسٹم اور ٹاورس سے ملنے والے درست اشاروں پر منحصر کرتا ہے۔ ان اشاروں کا صحیح اور درست پتہ لگانا ہی کیلبریشن فلائٹ کا اہم مقصد ہے۔
آئی ایل ایس (انسٹرومنٹ لینڈنگ سسٹم)، ریڈیو سگنل، رڈار سسٹم اور دیگر نیویگیشن سے متعلق سامانوں کی جانچ بین الاقوامی پیمانوں کے مطابق کی جاتی ہے۔ ان پیمانوں کو انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کے ذریعہ مقرر کیا جاتا ہے، جو عالمی ہوابازی آپریشن کی سیکورٹی یقینی کرنے والا ادارہ ہے۔
کیلبریشن فلائٹ کی کامیاب لینڈنگ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایئرپورٹ پر لگے نیوی گیشن اور مواصلاتی مشینیں بین الاقوامی سیکورٹی پیمانوں کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ یہ مرحلہ پورا ہونے کے بعد اب ایئرپورٹ آپریشنل کلیئرنس کی سمت میں ایک قدم مزید آگے بڑھ جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایئرپورٹ جلد ہی ٹرائل فلائٹس، کارگو آپریشن یا کمرشیل پروازیں شروع کرنے کے لیے تیار ہو سکے گا۔ اب اگلا مرحلہ ایئرپورٹ پر حقیقی پروازوں کا ’ڈرائی رَن‘ کرنا ہوگا۔ اس دوران یہ دیکھا جائے گا کہ مسافروں کی آمد و رفت، سامان کی لوڈنگ-اَن لوڈنگ، رنوے مینجمنٹ، سیکورٹی سسٹم اور ایئرپورٹ سروسز حقیقی وقت میں کس طرح کام کر رہی ہیں۔ اگر یہ مرحلہ بھی کامیاب رہتا ہے تو جیور ایئرپورٹ جلد ہی کمرشیل رپواز شروع کر سکے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔