اقوام متحدہ کے فیصلے سے پہلے امریکہ نے مسعود اظہر کو بتایا بین الاقوامی دہشت گرد

امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان رابرٹ پالاڈینو نے کہا کہ مسعود اظہر جیش محمد کا بانی رکن ہے اور وہ اقوام متحدہ کے ذریعہ متعین بین الاقوامی دہشت گردوں کے پیمانہ پر کھرا اترتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اقوام متحدہ میں جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دئیے جانے پر آج فیصلہ لیا جانا ہے۔ لیکن اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میٹنگ سے پہلے ہی امریکہ نے مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد بتا دیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان رابرٹ پالاڈینو کا کہنا ہے کہ ’’امریکہ اور ہندوستان دہشت گردی کے خلاف اقوام متحدہ میں مل کر کام کرتے ہیں۔ جیش محمد اور اس کے بانی کے بارے میں ہمارے نظریات بے حد واضح ہیں۔ جیش محمد اقوام متحدہ کا ایک نامزد دہشت گرد گروپ ہے۔‘‘

رابرٹ پالاڈینو نے اپنی بات سامنے رکھتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’مسعود اظہر جیش محمد کا بانی اور لیڈر ہے، اور وہ اقوام متحدہ کے ذریعہ متعین بین الاقوامی دہشت گردوں کے پیمانوں پر کھرا اترتا ہے۔ جیش محمد کئی دہشت گردانہ حملوں کے لیے ذمہ دار رہا ہے اور مقامی استحکام و امن کے لیے خطرہ ہے۔‘‘ رابرٹ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ امریکہ اور چین اس بات پر متفق ہیں کہ علاقے میں امن قائم ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر جیش محمد کے چیف مسعود اظہر پر پابندی نہیں لگی تو امن کی مہم فیل ہو سکتی ہے۔‘‘

بہر حال، جہاں تک پلوامہ حملے کے ماسٹر مائنڈ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دئیے جانے کا معاملہ ہے، تو اگر چین رخنہ اندازی نہیں کرتا تو اس میں کامیابی کی پوری امید ہے۔ 1267 القاعدہ ممنوعہ کمیٹی میں اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے کسی بھی رکن کے ذریعہ کوئی اعتراض ظاہر نہیں کیا گیا تو آج جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔

غور طلب ہے کہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دینے کے لیے پہلے بھی قرارداد لائی جا چکی ہے، لیکن ہر بار چین نے اپنے ویٹو پاور کا استعمال کر کے جیش کے سرغنہ کو بچایا۔ پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ایک بار پھر مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دینے کو لے کر یو این ایس سی میں امریکہ، فرانس، برطانیہ قرارداد لائے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔