بی پی ایس سی پیپر لیک معاملے کا اہم ملزم جنتا دل یو لیڈر شکتی کمار گرفتار

پوچھ تاچھ میں شکتی کمار نے قبول کیا کہ سوالنامہ اسی نے اسکین کیا تھا، ایس آئی ٹی کی جانچ اور پوچھ تاچھ میں یہ پتہ چلا ہے کہ ملزم نے ڈاکیومنٹ اسکینر موبائل ایپ کے ذریعہ سیٹ ’سی‘ کا پیپر اسکین کیا تھا۔

گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس
گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بہار میں بی پی ایس سی پیپر لیک معاملہ گزشتہ دنوں کافی سرخیوں میں رہا۔ اب اس معاملے کا اہم ملزم جنتا دل یو لیڈر شکتی کمار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ معاشی کرائم یونٹ کی ایس آئی ٹی نے شکتی کمار کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ شکتی کمار کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ رام شرن سنگھ کالج کا پرنسپل ہے اور گیا واقع ڈیلہا میں کالج چلانے کے ساتھ ساتھ ایک اسکول بھی چلاتا ہے۔ شکتی کمار کی سیاسی حلقے میں اچھی گرفت ہے اور اس کا فائدہ بھی وہ اٹھاتا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ پہلے شکتی کمار اوپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی میں تنظیم کے سکریٹری رہ چکے ہیں۔ لیکن اب اس پارٹی کا جنتا دل یو میں انضمام ہو چکا ہے اس لیے شکتی کمار کو بھی جنتا دل یو کی رکنیت مل گئی ہے۔ ایس آئی ٹی کو جب جانچ کے دوران پتہ چلا کہ بی پی ایس سی کے لیے پی ٹی کا سنٹر اسی رام شرن سنگھ کالج میں تھا جس کا پرنسپل شکتی کمار ہے، تو کارروائی تیزی کے ساتھ آگے بڑھی۔ ملزم بی پی ایس سی امتحان کے سنٹر کا سپرنٹنڈنٹ بنا ہوا تھا۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق 10.15 بجے سوالنامہ فلائنگ اسکواڈ کے ذریعہ سنٹر پر پہنچتا ہے۔ یہاں شکتی کمار اپنے موبائل ایپ سے سوالنامہ اسکین کر کے لنک کر دیتا ہے۔ 67ویں بی پی ایس سی پیپر لیک معاملے میں یہ اب تک کی سب سے بڑی گرفتاری ہے۔ اس کی گرفتاری سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ بی پی ایس سی کے پی ٹی پیپر لیک ہونے کی شروعات یہیں سے ہوئی تھی۔

شکتی کمار نے اپنے واٹس ایپ کے ذریعہ ٹھیک 10.30 بجے سوالنامہ کو اسکین کر کے جس شخص کو بھیجا تھا، اس کا نام کپل دیو ہے۔ وہ پریاگ راج میں مرکزی حکومت کے دفتر میں کلرک ہے اور بہار کے گیا کا رہنے والا ہے۔ کپل دیو خود بھی اس امتحان میں شامل تھا۔ فی الحال وہ فرار ہے۔


معاشی کرائم یونٹ کے ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں دہلی سے گرفتار تین ملزمین نے کپل دیو سے ہی سوالنامہ حاصل کیا تھا۔ اس گینگ کو امتحان سے تقریباً ایک گھنٹے پہلے سوالنامہ مل چکا تھا۔ کپل دیو نے سوالنامہ لیک کرنے کے عوض میں کتنے پیسے وصول کیے ہیں، اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔ بی پی ایس سی پیپر لیک معاملے کے سبھی ثبوت اب ایس آئی ٹی کو مل گئے ہیں اور یہ اس پورے معاملے میں شکتی کمار کے ملوث ہونے کی گواہی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بی پی ایس سی پیپر لیک ہونے کا یہ معاملہ 8 مئی کا ہے۔ اس معاملے میں اب تک 15 ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پوچھ تاچھ میں شکتی کمار نے قبول کیا ہے کہ سوالنامہ اسی نے اسکین کیا تھا۔ ایس آئی ٹی کی جانچ اور پوچھ تاچھ میں یہ پتہ چلا ہے کہ ملزم نے ڈاکیومنٹ اسکینر موبائل ایپ کے ذریعہ سیٹ ’سی‘ کا پیپر اسکین کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔