کیجریوال حکومت نے دہلی کی پیشانی پر بدنما داغ لگادیا: جے ڈی یو

سب سے پہلے ستیندر جین کو،جو محکمہ صحت میں حوالہ منسٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں ، برطرف کیا جائے اور اگر کجریوال میں کوئی اخلاقیات باقی ہے تو استعفیٰ دیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

جنتا دل (یونائیٹڈ) نے حوالہ معاملے میں دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کی گرفتاری پر کہا کہ یہ کیجریوال حکومت کی طرف سے دہلی کی پیشانی پر بدنما داغ لگانے کے مترادف ہے۔

جے ڈی یو کے ترجمان ستیہ پرکاش مشرا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین دہلی کے عام آدمی کی صحت کی سہولیات کا خیال رکھنے کے بجائے’حوالہ کا نوالہ‘ لے رہے ہیں اور اس میں اروند کیجریوال پوری طرح سے ملوث ہیں جو آگے کی جانچ سے پتہ چل جائے گا۔


انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے دہلی کی پیشانی پر بدنامی کا ٹیکہ لگا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حوالہ سے رقم وصول کرنا عام آدمی پارٹی کا بہت پرانا کاروبار ہے، جو آخر کار بے نقاب ہو گیا ہے۔ کیجریوال کے جھوٹے ایمان سے پردہ اٹھ گیا ہے۔ عام آدمی کا دم بھرنے والی کیجریوال حکومت کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ سب سے پہلے ستیندر جین کو،جو محکمہ صحت میں حوالہ منسٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں ، برطرف کیا جائے اور اگر کجریوال میں کوئی اخلاقیات باقی ہے تو استعفیٰ دیں۔

واضح رہےانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پیر کو دہلی کے وزیر صحت اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر ستیندر جین کو منی لانڈرنگ کی جاری تحقیقات میں مرکزی جانچ ایجنسی کے ساتھ تعاون نہ کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیا۔


ای ڈی ذرائع نے یہ جانکاری دی۔ اس کیس کی نگرانی کر رہے جین کے قریبی ساتھی نے یو این آئی کو بتایاکہ ای ڈی کے اہلکاروں نے بتایا کہ جین نے تحقیقات میں ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا، جس کی وجہ سے تفتیشی ایجنسی کو انہیں گرفتار کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔

ذرائع نے بتایا کہ مسٹر جین کو مرکزی ایجنسی نے پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے تحت کولکاتہ کی ایک کمپنی سے جڑے حوالہ لین دین کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔


ان کی گرفتاری ایک مہینے کے بعد ہوئی ہے جب مالی تحقیقاتی ایجنسی نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں مسٹر جین کی ملکیت اورزیر کنٹرول کمپنیوں کے 4.81 کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */