اشتعال انگیز تقریر معاملے میں جتیندر نارائن عرف وسیم رضوی کو فی الحال کوئی راحت نہیں

جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کو ہری دوار پولیس نے اسی سال 13 جنوری کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ ان پر ہری دوار دھرم سنسد معاملے میں ایک مخصوص مذہب کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔

وسیم رضوی، تصویر آئی اے این ایس
وسیم رضوی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ سے نام نہاد اشتعال انگیز تقریر معاملے میں جیل میں بند جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کو فی الحال راحت نہیں مل سکی ہے۔ عدالت نے اب حکومت سے شریک ملزم یتی نرسمہا نند کے مجرمانہ ریکارڈ کے بارے میں معلومات طلب کی ہے۔

جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کو ہری دوار پولیس نے اسی سال 13 جنوری کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ ان پر ہری دوار دھرم سنسد معاملے میں ایک مخصوص مذہب کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔ وہ اسی وقت سے جیل میں بند ہیں۔


جتیندر نارائن تیاگی کی نچلی عدالت میں ضمانت منسوخ ہونے کے بعد وہ ہائی کورٹ پہنچے تھے۔ جج آر سی کھلبے کی بنچ میں ان کی درخواست پر سماعت چل رہی ہے۔ شکایت کنندہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ملزم کی مجرمانہ تاریخ ہے۔ ان کے خلاف 30 سے زیادہ معاملے درج ہیں، ان میں سنگین جرائم بھی شامل ہیں۔

ملزم کی جانب سے دفاع کرتے ہوئے کہا گیا کہ تمام معاملات اترپردیش میں درج ہیں اور وہ شیعہ وقف بورڈ کے چیرمین رہے ہیں۔ ان کے مخالفین کی طرف سے ان کے خلاف جھوٹے معاملہ درج کئے گئے ہیں۔ وہ کسی بھی معاملے میں قصوروار ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے ان کے خلاف درج معاملات سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کے لئے کہا۔ اس کے بعد انہیں عدلت سے ضمانت نہیں ملی۔


23 فروری کو اس معاملے میں پھر سے سماعت ہوئی اور ملزم کی جانب سے ضمانت کی مانگ کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسی معاملہ میں شریک ملزم یتی نرسمہانند کو ہری دوار کی ذیلی عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ شریک ملزم سے منسلک مجرمانہ معاملات کی معلومات چار مارچ تک عدالت میں پیش کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔