جموں وکشمیر کے پولس سربراہ کا تبادلہ، دلباغ سنگھ عبوری پولس سربراہ تعینات

گذشتہ رات دیر گئے جاری کئے گئے حکم ناموں کے مطابق ڈی جی پی جیل خانہ جات دلباغ سنگھ ریاستی پولس کے سربراہ کا اضافی چارج سنبھالیں گے۔ ایس پی وید کو تبدیل کرکے ٹرانسپورٹ کمشنر تعینات کیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سرینگر: جموں وکشمیر کے نو منتخب گورنر ستیہ پال ملک نے ڈاکٹر شیش پال وید کو تبدیل کرکے ان کی جگہ 1987 بیچ کے آئی پی ایس افسر دلباغ سنگھ کو ریاست کا عبوری پولیس سربراہ تعینات کردیا ہے۔ ڈاکٹر وید کو ٹرانسپورٹ کمشنر (جموں وکشمیر) تعینات کیا گیا ہے

دریں اثنا ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ڈاکٹر وید کی تبدیلی اور دلباغ سنگھ کی پولیس سربراہ کے عہدے پہ عبوری تعیناتی کے اقدام پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’ڈی جی کو تبدیل کرنا انتظامیہ کے حد اختیار میں ہے۔ لیکن نئے ڈی جی کی عبوری تعیناتی کیوں؟ نئے (عبوری) ڈی جی نہیں جانتے کہ وہ پولیس سربراہ بنے رہیں گے یااضافے چارج سے فارغ کئے جائیں گے۔

یہ جموں وکشمیر پولیس کے لئے اچھا نہیں ہے‘۔ انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا ’ایس پی وید کو تبدیل کرنے کی کوئی جلدی نہیں تھی۔ انہیں مستقل انتظام کئے جانے تک تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے تھا‘۔ اس دوران تبدیل کئے جانے والے پولیس سربراہ ڈاکٹر وید نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ’میں خدا کا شکر گذار ہوں جنہوں نے مجھے اپنے لوگوں اور ملک کی خدمت کرنے کا موقع دیا۔ میں جموں وکشمیر پولیس، سیکورٹی ایجنسیوں اور اہلیاں جموں وکشمیر کا بھی ان کے سپورٹ اور مجھ پر بھروسے کے لئے شکر گذار ہوں۔ نئے ڈی جی پی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں‘۔ ڈاکٹر وید کو سابقہ پی ڈی پی بی جے پی مخلوط حکومت نے ریاست کا پولیس سربراہ تعینات کیا تھا۔

بتادیں کہ چند روز قبل ایک ٹی وی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مرکزی وزارت داخلہ جموں کشمیر پولیس سے ناخوش ہیں اور ایس پی وید کی جگہ عنقریب ایک نئے پولیس سربراہ کی تعیناتی ہوگی۔ مذکورہ ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وزارت داخلہ ریاستی پولیس کے حالیہ اقدام جس کے تحت تین پولیس اہلکاروں اور آٹھ پولیس اہلکاروں و عہدیداروں کے قریبی رشتہ داروں کے جنگجوؤں کے ہاتھوں اغوا کے بعد قریب ایک درجن جنگجوؤں کے رشتہ داروں بشمول حزب المجاہدین کمانڈر ریاض نائیکو کے والد کو جیل سے رہا کیا گیا، سے ناخوش ہے۔ تاہم وزارت داخلہ نے ٹی وی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ جموں کشمیر پولیس سے ناخوش ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وزارت داخلہ کے عہدیدار بھارت بھوشن بابو نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا ’مرکزی وزارت داخلہ نے ان رپورٹوں کو مسترد کیا ہے جن میں کہا گیا کہ وزارت جموں کشمیر پولیس سے ناخوش ہیں۔ وزارت داخلہ نے جموں کشمیر پولیس کے کام کاج کو متعدد بار سراہا ہے۔ اس فورس کے اہلکاروں نے کافی قربانیاں دی ہیں۔

ریاستی پولیس سے عدم اطمینان کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘۔ ڈاکٹر وید نے ٹی وید رپورٹ پر اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ ریاستی پولیس کو دہائیوں سے پراکسی وار (درپردہ جنگ) کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس فورس کے حوالے سے قیاس آرائیوں پر مبنی مضامین تحریر کرنے سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر وید نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا ’جموں وکشمیر پولیس کو دہائیوں سے پراکسی وار (درپردہ جنگ ) کا سامنا ہے۔ اس جنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے ریاستی پولیس کے اہلکاروں اور عہدیداروں کے لئے عزم اور ہمت کی ضرورت ہے۔ قیاس آرائیوں پر مبنی مضامین جو اِن (اہلکاروں اور عہدیداروں) کے حوصلے کو کمزور کررہے ہوں، سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔ این ڈی ٹی وی، جہاں تک تبادلے کی بات ہے، یہ معمول کا عمل ہے اور حکومت کے حد اختیار میں ہے‘۔ ڈاکٹر وید کی تبدیلی سے محض چند روز قبل گورنر انتظامیہ نے عبدالغنی میر کی جگہ بی سرینواس کو کرائم انوسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کا نیا ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) تعینات کیا ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔