کولگام میں مسلح تصادم، 3 ملی ٹنٹ اور ایک سینئر پولس افسر جاں بحق

انتظامیہ نے احتیاطی طور پر ضلع کولگام میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلح تصادم کے حاشیہ پر مقامی نوجوانوں اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

تصویر ساشل میڈیا
تصویر ساشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے تری گام میں اتوار کو سیکورٹی فورسز اور ملی ٹنٹوں کے درمیان ہونے والے ایک مسلح تصادم میں 'جیش محمد' سے وابستہ تین ملی ٹنٹ مارے گئے۔ تصادم کے دوران ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولس (ڈی ایس پی) جاں بحق جبکہ فوج کے تین اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا گیا ہے۔

مہلوک ڈی ایس پی کی شناخت امان کمار ٹھاکر کے طور پر ہوئی ہے۔ 2011 بیچ کے پی ایس افسر امان کمار جموں وکشمیر پولس کی کونٹر ٹیرارزم ونگ سے وابستہ تھے۔ ضلع ڈوڈہ سے تعلق رکھنے والے امان کے پسماندگان میں معمر والدین، بیوی سرلا دیوی اور 6 سالہ بیٹا آریہ ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مسلح تصادم کے دوران 'جیش محمد' سے وابستہ تین ملی ٹنٹوں کو ہلاک کیا گیا جن کی شناخت معلوم کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقہ میں تلاشی آپریشن جاری ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کولگام کے تری گام میں ملی ٹنٹوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز ، جموں وکشمیر پولس کے اسپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقہ میں اتوار کو دوپہر کے وقت کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ علاقہ میں ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود ملی ٹنٹوں نے فورسز کی پارٹی پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین مسلح تصادم چھڑ گیا۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی فائرنگ میں ایک ملی ٹنٹ مارا گیا جبکہ فوج کا ایک افسر زخمی ہوا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ طرفین کے مابین فائرنگ کے تبادلے کے دوران ڈی ایس پی آپریشنز امان ٹھاکر سر میں گولی لگنے سے شدید طور پر زخمی ہوئے، اگرچہ انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا تاہم انہیں وہاں مردہ قرار دیا گیا۔

دریں اثنا انتظامیہ نے احتیاطی طور پر ضلع کولگام میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلح تصادم کے حاشیہ پر مقامی نوجوانوں اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ ان میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔