جموں و کشمیر: راجوری کے بڈال میں پُر اسرار موت کی تعداد 17 ہوئی، لوگوں میں زبردست خوف
پیر کی شام کو محمد اسلم کی آخری اولاد یاسمین کوثر کی لاش جموں سے گاؤں پہنچنے کے بعد پورا ماحول غمگین ہوگیا۔ ڈیڑھ مہینے میں اب تین کنبہ میں 17 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

راجوری میں پُراسرار اموات (فائل)، تصویر سوشل میڈیا
جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے بڈال گاؤں میں پُراسرار موت کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ایک۔ایک کرکے اب تک 17 لوگوں کی موت سے پورے گاؤں میں خوف کا ماحول ہے۔ علاقے میں ماتمی خاموشی چھائی ہوئی ہے۔ ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ موت کی اصل وجہ کیا ہے؟ ان اموات سے دیہی لوگوں کے ساتھ ساتھ پولیس و انتظامیہ اور حکومت سبھی ششدر ہیں۔
ایک طرف مرکزی ٹیم یہاں معاملے کی جانچ کے لیے پہنچی ہے تو دوسری طرف پیر کی شام کو محمد اسلم کی آخری اولاد یاسمین کوثر کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد جموں سے گاؤں پہنچی۔ لاش پہنچتے ہی ہر طرف چیخ و پکار سے ماحول غمگین ہو گیا۔ یاسمین کوثر نے علاج کے دوران اتوار کو ایس ایم جی ایس اسپتال جموں میں دم توڑ دیا تھا۔ یاسمین کی لاش کو آخری رسوم کی ادائیگی کے بعد گھر کے پاس ہی کھیت میں جنازہ پڑھا گیا۔ اس میں ایم ایل اے جاوید اقبال بھی شامل ہوئے۔ یاسمین کوثر کی لاش کو قبرستان میں وہیں دفن کیا گیا جہاں اس کے بھائی-بہن اور رشتہ داروں کی سات قبریں تھیں۔
جنازہ کے دوران مولانا صاحب نے کہا کہ تین کنبہ میں 17 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اب ان اموات کے پیچھے جو کوئی بھی ہے، اسے خدا سامنے لائے تاکہ گاؤں کے دیگر لوگ اپنے آپ کو محفوظ محسوس کر سکیں۔
واضح ہو کہ اسلم کے سبھی چھ بچوں کے علاوہ اس کے ماموں-مامی کی پُراسرار موت ہو چکی ہے۔ لوگ اپنی تعزیت پیش کرنے کے لیے اسلم کے گھر آتے ہیں اور وہاں سے نکل جاتے ہیں۔ پولیس اور انتظامیہ زیادہ لوگوں کو اسلم کے گھر میں جمع ہونے نہیں دے رہی ہے۔ گاؤں میں ایک عجیب سی دہشت کا ماحول بنا ہوا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔