حکومت ہند نے جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ از خود فراہم کیا تھا: ڈاکٹر کرن سنگھ

جموں و کشمیر کے آخری صدر ریاست اور آخری مہاراجہ ہری سنگھ کے فرزند ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کو حکومت ہند نے خصوصی درجہ عطا کیا تھا، ریاست نے خصوصی درجے کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: جموں وکشمیر کو مسلم اکثریتی ریاست ہونے کی بناء پر خصوصی درجہ عطا کرنے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر نے خصوصی پوزیشن کا مطالبہ نہیں کیا تھا بلکہ ریاست کوحکومت ہند نے از خود خصوصی پوزیشن عطا کی تھی۔

جموں و کشمیر کے آخری صدر ریاست اور آخری مہاراجہ ہری سنگھ کے فرزند ڈاکٹر کرن سنگھ نے انگریزی روز نامہ 'دی ٹریبیون' کے ساتھ ایک انٹریو میں کہا کہ جموں کشمیر کو حکومت ہند نے خصوصی درجہ عطا کیا تھا نہ یہ کہ ریاست نے خصوصی درجے کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا 'ایسا کچھ بھی نہیں تھا، ایسا نہیں ہے کہ ہم نے یہ کہا کہ ہم ایک مسلم اکثریتی ریاست ہیں لہذا ہمیں خصوصی درجہ دیا جانا چاہیے، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت ہند نے ہمیں خصوصی پوزیشن عطا کی تھی، ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے۔

ڈاکٹر سنگھ ، جنہوں نے بحیثیت صدر ریاست سال 1957 میں جموں و کشمیر کے آئین پر دستخط کئے تھے، نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح جموں کشمیر میں سال 1947-48 میں الحاق کے بعد پاکستان سپانسرڈ جنگ، جو بین الااقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی تھی، ریاست کے ہندوستان کے ساتھ انضمام میں آڑے آیا۔

انہوں نے کہا 'وہ الحاق نامہ جس پرمیرے والد مہاراجہ ہری سنگھ نے دستخط کئے تھے اور دیگر صوبائی ریاستوں کے الحاق نامے ایک جیسے تھے'۔

سابق صدر ریاست نے کہا کہ 'پہلے الحاق ہوا اور بعد ازاں سردار پٹیل کا ریاستوں کو ملک کے ساتھ ضم کرنے کا رول ہے۔ پہلے الحاق ضروری تھا اور ہندوستان کے ساتھ انضمام دوسرا اقدام تھا'۔

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا ہندوستان کے ساتھ الحاق ہوا لیکن انضمام نہیں ہوا کیونکہ اُس وقت یہاں جنگ جاری تھا اور معاملہ اقوام متحدہ میں تھا وہ تمام نوعیت کے قراردادیں منظور کررہے تھے اور آس وقت انضمام کا سوال ہی نہیں اٹھا۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا 'درحقیقت اُسی وقت جموں کشمیر کو خصوصی درجہ عطا کیا گیا تھا اور دفعہ370 کو آئین میں شامل کیا گیا تھا کیونکہ ریاست کا ملک کے ساتھ رشتہ کو یقینی بنانے کے لئے انضمام نہیں ہوا تھا'۔

آئین ہند میں دفعہ370 کے اندارج کو غلطی قرار دینے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا 'یہ کوئی غلطی نہیں تھی بلکہ یہ ایک تاریخی عمل تھا، جموں کشمیر میں صورتحال نار مل نہیں تھی بلکہ نصف ریاست پر اُن (پاکستان ) کا قبضہ تھا، یہ دوسری ریاستوں جیسی نہیں تھی ریاست کی خصوصی پوزیشن تھی'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔