جموں و کشمیر سی آئی ڈی نے بھی مرکزی ایجنسیوں کی طرح کشمیریوں کو ہراساں کرنا شروع کر دیا: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ جموں وکشمیر سی آئی ڈی بھی ان مرکزی ایجنسیوں کی فہرست میں شامل ہوگئی ہے جو کشمیریوں کو ہراساں کرنے اور انہیں فرضی کیسوں میں پھنسانے میں مصروف عمل ہیں۔

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی فائل تصویر / آئی اے این ایس
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی فائل تصویر / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا ہے کہ جموں وکشمیر پولیس کی سی آئی ڈی ونگ نے بھی مرکزی ایجنسیوں کی طرح کشمیریوں کو ہراساں کرنا شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی لیڈر وحید پرہ کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہونے کے بعد سی آئی ڈی نے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کے سربراہ کو بدل دیا، کیونکہ وہ فرضی الزامات تیار کرنے کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے۔ موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’جموں وکشمیر سی آئی ڈی بھی ان مرکزی ایجنسیوں کی فہرست میں شامل ہوگئی ہے جو کشمیریوں کو ہراساں کرنے اور انہیں فرضی کیسوں میں پھنسانے میں مصروف عمل ہیں۔ پی ڈی پی کے وحید پرہ کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہونے کے بعد سی آئی ڈی نے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کے سربراہ کو ہی بدل دیا کیونکہ وہ فرضی الزامات تیار کرنے کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے‘۔


محبوبہ مفتی نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ‘وحید کو فرضی الزامات تسلیم کرنے پر ہراساں کیا جا رہا ہے وہ چونکہ فرضی الزامات کو تسلیم نہیں کر رہا ہے لہذا اس کو انتہائی غیر انسانی حالت میں مقید رکھا گیا ہے۔ اس کے خلاف جاری تحقیقات روز اول سے ہی فراڈ اور سیاسی انتقام گیری پر مبنی تھیں‘۔

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ جس طریقے سے وحید پرہ کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں وہ نہ صرف شرمناک ہیں بلکہ ایسے اداروں کی بدنامی کا باعث بھی ہیں جو امن و قانون کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے بنائے جاتے ہیں۔ بتادیں کہ وحید الرحمان پرہ کو 25 نومبر کو این آئی اے نے ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے پانچ روز بعد گرفتار کیا تھا۔


جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے وحید الرحمان پرہ پر این آئی اے نے ملی ٹنٹ تنظیم حزب المجاہدین سے روابط رکھنے کا الزام عائد کیا ہے اور انہیں امپھالہ جیل جموں میں مقید رکھا گیا تھا۔وحید الرحمان کو 9 جنوری کو این آئی اے کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ تاہم انہیں جیل سے باہر قدم رکھنے سے قبل ہی جموں و کشمیر پولیس نے دوبارہ گرفتار کیا۔

وحید الرحمان پرہ نے جیل میں مقید رہنے کے باوجود ڈی ڈی سی حلقہ انتخاب پلوامہ اول سے جیت درج کی۔ انہوں نے اس سے قبل کسی بھی الیکشن میں امیدوار کی حیثیت سے حصہ نہیں لیا تھا۔ یہ ان کا بحیثیت امیدوار پہلا الیکشن بھی تھا اور پہلی جیت بھی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Feb 2021, 3:40 PM